85441 | قسم منت اور نذر کے احکام | متفرّق مسائل |
سوال
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ! ایک شخص نے قسم کھائی کہ ساری رات نہیں سوؤں گا پھر آدھی رات میں نیند ایسا غالب ہوا کہ غیر اختیاری سوگیا۔اب کفارہ ادا کرے گا یا نہیں۔باحوالہ جواب عنایت فرمائیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
عرفاً سونے سے مراد لیٹ کر سونا ہوتا ہے۔چونکہ قسم کھانے والا غیر اختیاری طور پر بیٹھنے کی حالت میں سویا ہے ،لہذا اس طرح سونے کی وجہ سے حانث نہ ہوگااور کفارہ لازم نہ ہوگا۔
حوالہ جات
حلف لا ينام حتى يصلي، كذا كذا ركعة فنام جالسا لم يحنث، كذا في السراجية
( الفتاویٰ الھندیۃ:2/122)
إذا حلف لا ینام حتی یقرأ کذا وکذا ،فنام جالسا قبل أن یقرأ ما سمیٰ،لا یحنث ؛ لأن النوم جالسا غیر مراد من ھذا الیمین عادۃ؛ لأنہ لایمکن الاحتراز عنہ فلا یقع الحنث بہ.(المحيط البرهاني:6/265)
إذا حلف لا ینام حتی یقرأ کذا وکذا ،فنام جالسا.وفي الخانية:من غير قصد ،قبل أن یقرأ ما سمیٰ،لا یحنث.(الفتاوى التاتار خانية:6/208)
محمد علی
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
13/جمادی الاولیٰ1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد علی ولد محمد عبداللہ | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |