03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ٹک ٹاک شاپ پر کاروبار کرنے کا حکم
85498جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

محترم مفتیان کرام السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ میرا نام عبداللہ ہے اور میں کراچی سے ہوں۔ میں تقریباً دو سال سے آن لائن کام کرتا ہوں۔ مجھے دراصل ایک آن لائن مارکیٹ پلیس TikTok Shop ٹک ٹاک شاپ کے بارے میں پوچھنا ہے۔ یہ ایک نئی آن لائن مارکیٹ پلیس ہے جہاں لوگ سامان بیچتے اور خریدتے ہیں۔ یہاں پر سامان بیچنے کا ایک بنیادی طریقہ اس طرح سے ہے۔ مثلاً اگر میں ٹک ٹاک شاپ امریکہ میں کوئی پروڈکٹ بیچنا چاہتا ہوں تو مجھے اپنے ٹک ٹاک شاپ سیلر اکاؤنٹ کے ذریعے أس پروڈکٹ کے متعلق مختلف ٹک ٹاک انفلوئنسرز سے رابطہ کرنا ہوگا اور ان سے کہنا ہوگا کہ میں یہ پروڈکٹ بیچنا چاہتا ہوں تو آپ اس پروڈکٹ کو پروموٹ کریں۔ اب وہ انفلوئنسر مجھ سے کمیشن مانگے گا کے مثلاً ایک پیس بکنے پر میں 10 فیصد یا 20 فیصد وغیرہ وغیرہ کمیشن لوں گا۔ اس طرح اس انفلوئنسر کی بنائی ہوئی ویڈیو کے ذریعے میری پروڈکٹ کے جتنے دانے بکیں گے تو اس طے کردہ کمیشن کے مطابق أس کو وہ پیسے مل جائیں گے۔ انفلونسر وہ بندہ یا بندی ہے جس کے کثیر تعداد میں TikTok پر فالورز ہیں۔ کوئی چھوٹا انفلوئنسر ہے تو اس کے ہزاروں میں بھی ہو سکتے ہیں اور اگر کوئی بڑا انفلوئنسر ہے تو اس کے لاکھوں میں بھی ہو سکتے ہیں۔ اب جو اصل بات پوچھنے کی ہے وہ یہ ہے کہ میں اپنی پروڈکٹ کو پروموٹ کروانے کے لیے یا اس کو بیچنے کے لیے جب کسی Female انگریز عورت یا انفلوئنسر سے رابطہ کرتا ہوں اور وہ اپنی ویڈیو کے ذریعے میری پروڈکٹ کے بارے میں تعریف کرتی ہے اور پروڈکٹ کو پروموٹ کرتی ہے تو کیا ایسا کرنا جائز ہوگا؟ ایک انگریز عورت کے لباس یا اس کی صورت کا اندازہ بھی لگایا جا سکتا ہے۔ اس میں میل انفلونسرز بھی ہوتے ہیں لیکن ان کی تعداد کم ہے اور بہت سی پروڈکٹ کیٹگریز میں فیمیل انفلنسرز ہی موجود ہوتی ہیں۔ کیونکہ انفلوئنسر سلیکٹ کرتے وقت یہ بات دیکھنی ہوتی ہے کہ وہ انفلونسر اس پروڈکٹ سے متعلقہ ہو۔ اگر میں فٹنس سے متعلق کوئی چیز بیچنا چاہتا ہوں تو میں ایسے انفلونسر سے رابطہ کروں گا جو کہ فٹنس سے متعلق چیزیں دکھاتا ہو۔ جب ایک انفلونسر اپنے فالوورز کو کوئی پروڈکٹ تجویز کرتا یا کرتی ہے تو وہ پروڈکٹ بہت تیزی سے بکتی ہے کیونکہ فالورز کا اپنے انفلوئنسر پر ایک اعتماد ہوتا ہے اور وہ کثیر تعداد میں پروڈکٹ کو خریدتے ہیں۔ یہ ایک بنیادی اور اہم طریقہ ہے ٹک ٹاک شاپ پر کوئی چیز بیچنے کا۔ آپ کے فتوے کا طلبگار ہوں۔ عبداللہ بن شایان

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایڈورٹائزنگ کاروبار کی ترویج کا ایک اہم ترین حصہ ہے ، اور عصر ِحاضر میں یہ شعبہ ایک منافع بخش کاروبار کی صورت اختیار کرچکا ہے،لیکن انفلوئنسر مارکیٹینگ میں جب کسی برانڈ   کی  مختلف اشیاء کی تشہیر کرکے انہیں فروخت  کیا جائے تو  اس بات کا  خیال رکھنا ضروری ہے  کہ محض حلال اور جائز اشیاء ہی  کی جائز طریقے سے تشہیر  کی جائے  یعنی  اس ویڈیو  میں  موسیقی   نہ ہو ،عورت  نہ ہو اور یا ایسا  مرد نہ ہو جس کا ستر ظاہر ہو ،تشہیر کے لیے کوئی غیر شرعی معاہدہ نہ  کرنا پڑتا ہو ۔
 اس تفصیل کی رو سے سوال میں بیان کردہ صورت میں اگرجائز پروڈکٹس کی تشہیر ایسی ویڈیوز کے ذریعے کی جاتی ہے جن میں موسیقی ہے،ویڈیوز میں  خواتین یا   ایسے  مرد انفلونسرز  ہیں جن کا ستر چھپا ہوا  نہیں ہے یا انفلونسرز سے کوئی غیر شرعی معاہدہ  ہے   تو اس طریقے سے  اپنی پروڈکٹ کی ایڈورٹائزنگ کروانا ناجائز عمل ہے  ۔جس سے اجتناب لازم ہے۔ البتہ  ایسی جائز پروڈکٹ کی سیل سے حاصل ہونے والی کمائی حلال  ہے اور اگر مذکورہ خرابیاں نہ ہوں تو ایڈورٹائزنگ کروانے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔

حوالہ جات

قال ابن الهمام رحمه الله تعالى:
الملاهي نوعان: محرم وهو الآلات المطربة بلا غناء كالمزمار والطنبور ونحوه، لما روى أبو أمامة أنه عليه الصلاة والسلام قال” :إن الله تعالى بعثني رحمة للعالمين، وأمرني بمحق المعازف والمزامير “. والنوع الثاني مباح وهو الدف في النكاح، وفي معناه ما كان من حادث سرور. ويكره غيره لما عن عمر رضي الله عنه أنه كان إذا سمع صوت الدف بعث ينظر، فإن كان في وليمة سكت، وإن كان في غيره عمد بالدرة. وفي الأجناس سئل محمد بن شجاع عن الذي يترنم عن نفسه، قال: لا يقدح في شهادته.) فتح القدير:7/ 410)
قال العلامة ابن عابدين رحمه الله تعالى : (قوله :وكره كل لهو) أي كل لعب وعبث فالثلاثة بمعنى واحد كما في شرح التأويلات والإطلاق شامل لنفس الفعل، واستماعه كالرقص والسخرية والتصفيق وضرب الأوتار من الطنبور والبربط والرباب والقانون والمزمار والصنج والبوق، فإنها كلها مكروهة لأنها زي الكفار، واستماع ضرب الدف والمزمار وغير ذلك حرام. (رد المحتار 395/6:)
في الهندية:
العورة للرجل من تحت السرة حتى تجاوز ركبتيه فسرته ليست بعورة عند علمائنا الثلاثة وركبته عورة عند علمائنا جميعا هكذا في المحيط. بدن الحرة عورة إلا وجهها وكفيها وقدميها. كذا في المتون وشعر المرأة ما على رأسها عورة وأما المسترسل ففيه روايتان الأصح أنه عورة. كذا في الخلاصة وهو الصحيح وبه أخذ الفقيه أبو الليث وعليه الفتوى . (الفتاوى الهندية: /158)
وفيه أيضا:
اختلفوا في التغني المجرد قال بعضهم إنه حرام مطلقا والاستماع إليه معصية.(الفتاوى الهندية: 351/5)
أخرجه البخاري في صحیح:
"وعن عائشة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «أشد الناس عذاباً يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله." (صحیح البخاري 5954:)

واجد علی
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۱۶/جمادی الاولی 6144ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

واجد علی بن عنایت اللہ

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب