03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طویل مدت کے قرضوں کو زکوۃ کے حساب سے منہا کرنے کا حکم
85538زکوة کابیانزکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان

سوال

طویل  المیعاد واجبات (Long-term Liabilities)   ، جیسے: گھر بنانے یا خریدنے کے لئے لیا ہوا قرض(Home Loan) وغیرہ کو زکوة کے حساب سے منہا کیا جا سکتا ہے یا ان کو الگ رکھا جائے گا؟ 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر کوئی شخص طویل المیعاد قرض لیتا ہے، جیسے حکومتی قرض یابینکوں سے قرض لے کر قسطیں اداکرتاہے،تو ان قرضوں کی کل رقم کو  زکاۃ کی ادائیگی کے وقت منہا نہیں کیاجائے گا، بلکہ ایک سال کی اقساط جواداکرنی ہیں صرف وہ منہاکی جائیں گی۔

حوالہ جات

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع، (6/2):

وقال بعض مشايخنا: إن المؤجل لا يمنع؛ لأنه غير مطالب به عادة، فأما المعجل فيطالب به عادة فيمنع.

اسامہ مدنی

دارالافتا ء جامعۃالرشید،کراچی

17/ جمادی الاولی/1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

اسامہ بن محمد مدنی

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب