85504 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
سوال:والدمرحوم کی ایک موٹر سائیکل تھی،والدصاحب کی وفا ت کےوقت ان کی اولادکوعلم نہیں تھاکہ اس کوبھی تقسیم کرنا ہے،اولاداس کواستعمال کرتی رہی،تقریبا 4سال کےعرصہ میں مختلف مرمت کےکاموں میں اس پر 50ہزار سےزیادہ رقم خرچ کی گئی ،موجودہ موٹر سائیکل کی قیمت بھی اتنی یااس سےکم ہوگی۔
اب دادی کاحصہ موجودہ موٹر سائیکل کی قیمت سےنکالیں گے؟اگرہاں تو اس پر جورقم خرچ کی ہےاس کا کیا ہوگا؟اگروہ نکالیں توموٹر سائیکل کی قیمت ہی نہیں بچےگی ،ا ب کیاکیاجائے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
موٹرسائیکل کو میراث میں اس طرح تقسیم کیاجائےکہ فی الوقت موٹرسائیکل کو بیچا جائےجورقم ہواس کو اس وقت موجودورثہ میں تقسیم کردیاجائے۔
ورثہ میں سےکوئی خریدناچاہےتووہ موٹرسائیکل کی مارکیٹ ویلوکےمطابق رقم دیگر ورثہ کودےدےتووہ مکمل مالک بن سکتاہے۔
جہاں تک اس پرخرچہ کی بات ہےتو سوال کی تفصیل کےمطابق خرچہ مشترک ہونےکےساتھ ساتھ استعمال بھی مشترک رہا ہے،اس بناء پر بظاہریہ فیصلہ کرنامشکل ہوگاکہ کس نےکتنی استعمال کی اور کس نےکتناخرچہ کیا؟لہذا وراثت کی تقسیم میں اس کو شمارنہ کیاجائے،بس جس نےجتنااستعمال کیا،دیگرورثہ اس پررضامندی کااظہارکریں اورجس نےخرچہ کیاوہ دیگرورثہ سےمطالبہ نہ کرے،بلکہ باہمی رضامندی سےیہ طےکرلیں کہ تقسیم ہونےسےپہلےتک جس نےاستعمال کیایاجس نےخرچہ کیاوہ اس کاذاتی طورپرتھا،اصل وراثت کی تقسیم موٹرسائیکل کو بیچنےکےبعدکی جائےگی۔
یاجس وقت ورثہ اس کووراثت کےطورپر تقسیم کرناچاہیں،اس وقت کی مارکیٹ ویلیو لگواکرمیراث کےحصوں کااندازہ لگالیاجائےاوراس کےمطابق تقسیم کیاجائے،مثال کےطورپر مارکیٹ ویلیو 40000ہزار ہوتو اس کےحساب سےجوورثہ تھے،ان میں تقسیم کی جائےگی،40000قیمت میں سے دادی کاحصہ 1/6تھا،یعنی 6666.666روپےدادی کاحصہ تھا،جودادی کی وفات کےبعد ان کےدیگرورثہ میں تقسیم کیاجائےگا۔
حوالہ جات
۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی
18/جمادی الاولی 1446ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |