03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدہ،بیوی ،دوبیٹوں  میں میراث کی تقسیم
85500میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سوال:السلام علیکم!میت کی والدہ،بیوی،دوبیٹےاوردوبہنیں حیات ہیں،والدکی وفات کےایک سال بعد دادی کی بھی وفات ہوگئی ،اب ایک زمین نکلی ہے،توکیااس کےحصےاس طرح بنیں گے؟

دادی (والدہ)1/6،بیوی 1/8،باقی مال  2 نرینہ اولادمیں برابر تقسیم ہوگا،کیایہ تقسیم صحیح ہے؟

                   

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

استفتاء میں مذکور میراث کی تقسیم شرعادرست ہے،اسی کےمطابق مرحوم کی میراث  تقسیم کی جائےگی۔

حوالہ جات

۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

18/جمادی الاولی1446ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب