85669 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
کچھ لوگ یہ حدیث پیش کرتےہیں کہ اپنی اولادمیں برابربانٹو،کیونکہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نےایک آدمی سےگھوڑاواپس کروایاتھا،کیاوالدہ کواپنےپیسہ پراختیارنہیں کہ وہ جس کو چاہیں ،کچھ کم دیں اورجس کو چاہیں زیادہ دیں؟اس کی گھرکےلیےانویسٹمنٹ اورمحنت کو دیکھتےہوئے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اس کاجواب پہلےسوال کےجواب میں دیاجاچکاہے،اس کےمطابق موجودہ صورت میں والدہ کواختیارہےکہ اگروہ اپنی زندگی میں چھوٹےبیٹے(جس نےاوپرتعمیرکروائی ہے)کوزیادہ حصہ دیناچاہےتوشرعادےسکتی ہے۔
حوالہ جات
۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی
26/جمادی الاولی 1446ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | مفتی محمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |