03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
 زندگی میں کسی  بیٹےکو اضافی محنت /انویسمنٹ کی وجہ سے جائیدادمیں زیادہ حصہ دیناشرعاجائزہے
85669میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

کچھ لوگ یہ حدیث پیش کرتےہیں کہ اپنی اولادمیں برابربانٹو،کیونکہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نےایک آدمی سےگھوڑاواپس کروایاتھا،کیاوالدہ کواپنےپیسہ  پراختیارنہیں کہ وہ جس کو چاہیں ،کچھ کم دیں  اورجس کو چاہیں زیادہ دیں؟اس کی گھرکےلیےانویسٹمنٹ اورمحنت کو دیکھتےہوئے۔

                      

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اس کاجواب پہلےسوال کےجواب میں  دیاجاچکاہے،اس کےمطابق   موجودہ صورت میں والدہ کواختیارہےکہ اگروہ  اپنی زندگی میں چھوٹےبیٹے(جس نےاوپرتعمیرکروائی ہے)کوزیادہ  حصہ دیناچاہےتوشرعادےسکتی ہے۔

حوالہ جات

۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

26/جمادی الاولی   1446ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب