03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اعلی تعلیم کے لیے غیر اسلامی ملک جانا
85749جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

السلام علیکم! میرا سوال یہ ہے کہ میں ایم بی بی ایس(MBBS) کرنے کے بعد مزیداسپیشلائزیشن کےلیے غیرمسلم ملک میں جا سکتا ہوں جیسےامریکہ یا برطانیہ وغیرہ کیوں کہ پاکستان  میں میرٹ زیادہ ہے اور آمدن بھی کم ہےاور وہاں پر طب کے میدان میں ترقی بھی زیادہ ہے اور آمدن بھی  ،تو کیا اس سلسلے میں باہر ملک جا سکتے ہیں۔اور اگر جائز ہے تو کیا اسپیشلائزیشن کےبعدواپس پاکستان آنا لازمی ہے یا وہیں پر رہ سکتے ہیں۔ شکریہ

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ  اپنے دین کی حفاظت پر سمجھوتہ کیے بغیراعلی تعلیم کے لیے کسی مسلم یا غیر مسلم ملک جس سے سفارتی تعلقات بحال ہوں جا سکتے ہیں ۔البتہ  اگر دین محفوظ نہیں رہ سکتا تو وہاں جانے سے اجتناب ضروری ہے۔بہتر یہ ہے کہ تعلیم اور ضروری تجربہ حاصل کرنے کے بعد پاکستان واپس آ کر اپنی قوم کی خدمات سرانجام دیں ، تاکہ آپ کی تعلیم سے اپنے ملک کو فائدہ ہو، اس سے دین اسلام کو تقویت ملے گی۔

حوالہ جات

وروى سمرة بن جندب، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: لا تساكنوا المشركين، ولا تجامعوهم، فمن ساكنهم أو جامعهم فهو مثلهم. (سنن الترمذي:4/ 156)

ومنع رسول الله صلى الله عليه وسلم من إقامة المسلم بين المشركين إذا قدر على الهجرة من بينهم، وقال: «أنا بريء من كل مسلم يقيم بين أظهر المشركين. قيل: يا رسول الله! ولم؟ قال: لا تراءى ناراهما. (زاد المعاد: 3/ 111)

قال  خليل أحمد السهارنفوري:ولأبي داود من حديث سمرة مرفوعا: "أنا بريء من كل مسلم يقيم بين أظهر المشركين"، وهذا محمول على من لم يأمن على دينه. (بذل المجهود 9:/ 13)

محمد اسماعیل بن نجیب الرحمان

 دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

۰۵جمادی الثانی ۱۴۴۶ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اسماعیل ولد نجیب الرحمان

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب