03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسلمان کوزندیق کہنے کاحکم
85952ایمان وعقائدایمان و عقائد کے متفرق مسائل

سوال

کسی مسلمان کوزندیق کہناشرعاجائزہے یانہیں؟کیاکسی مسلمان کوزندیق کہنے سے کفرلازم آتاہے یانہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کسی بھی مسلمان پربغیرکسی شرعی دلیل کے کافرہونے کاحکم لگاناسخت گناہ اورحرام ہے،ایمان کے لئے بھی خطرناک ہے،اس سے آدمی کااپنادین وایمان سلامت نہیں رہتا،لہذا دوسرے مسلمان پرکفرکاحکم لگانے والے شخص کواپنے دین وایمان کی فکرکرنی چاہیئے، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کو کافر کہا تو ان دونوں میں سے ایک پر کفر لوٹ گیا یعنی یا تو کہنے والا خود کافر ہوگیا یا وہ شخص جس کو اس نے کافر کہا ہے،اس لئے اگرکسی نے نادانی میں اس طرح کہدیاتوصدق دل سے توبہ کرے اورتجدیدایمان کرے۔

حوالہ جات

فی صحيح البخاري (ج 8 / ص 26):

 عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال :أيما رجل قال لأخيه يا كافر فقد باء بها أحدهما۔

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

   ۱۸/جمادی الثانی ۱۴۴۶ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب