86179 | روزے کا بیان | روزے کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
رمضان المبارک کی شب دوبجے میری فلائٹ سعودیہ سے پاکستان کی طرف پرواز کرے تو اس صورت میں ہمارے لیےروزہ کا کیا حکم ہوگا فلائٹ پاکستان میں صبح 08:30 بجے کے بعداترتی ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ صورت میں بظاہر آپ صبح صادق سے پہلے سفر شروع کرچکے ہوں گے،لہذا روزہ چھوڑ سکتے ہیں ،اس صورت میں روزہ چھوڑنے پر گناہ گار نہیں ہوں گے، بعد میں یہ روزہ قضاء رکھنا ہوگا۔
البتہ اگر روزہ رکھنا چاہیں ،تو سحری کے وقت جس مقام پر موجود ہوں گے وہیں کے وقت کے اعتبار سے سحری بند کرنا ہوگی۔ اگر جہاز میں ہوں اور جہاز بلندی پر ہو، تو اسی بلندی کے اعتبار سے جہاں صبحِ صادق ہوجائے تو کھانا پینا بند کردیں ،کیونکہ آپ مشرق کی جانب سفر کرہے ہوں گے ،اس لیے صبح صادق جلدی ہوجائے گی لہذا اس کا خیال رکھنا ضروری ہوگا ۔
حوالہ جات
قال العلامۃأبو الحسین رحمہ اللہ :وإن كان مسافرا لا يستضر بالصوم فصومه أفضل وإن أفطر وقضى جاز.(مختصر القدوري:ص،63)
قال العلامۃ إبرھیم بن محمد الحلبی رحمہ اللہ :يباح الفطر لمريض خاف زيادة مرضه بالصوم وللمسافر وصومه أحب إن لم يضره.( ملتقى الأبحر:ص،366)
قال العلامۃ برھان الدین رحمہ اللہ :وإذا شك في الفجر قال في الأصل: أحب إلي أن يدع الأكل والشرب...فإن كان في موضع لا يرى طلوع الفجر، أو يرى، إلا أن السماء كانت مقمرة، أو متغيمة، فإن انضم إلى الشك علامة أخرى تدل على طلوع الفجر من حيث الظاهر بأن كان له ورد يوافق فراغه طلوع الفجر، ففرغ منها.( المحيط البرهاني: 2/ 373)
ارشاد احمدبن عبد القیوم
دار الافتاءجامعۃالرشید ،کراچی
4/رجب المرجب 1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | ارشاد احمد بن عبدالقیوم | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |