03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فلائٹ میں سحری کےوقت روزے کا حکم
86179روزے کا بیانروزے کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

رمضان المبارک کی شب دوبجے میری فلائٹ سعودیہ سے پاکستان کی طرف پرواز کرے تو اس صورت میں ہمارے لیےروزہ کا کیا حکم ہوگا فلائٹ پاکستان میں صبح 08:30 بجے کے بعداترتی ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ صورت میں بظاہر  آپ صبح صادق سے پہلے  سفر شروع کرچکے ہوں  گے،لہذا  روزہ چھوڑ سکتے ہیں ،اس صورت میں روزہ چھوڑنے پر گناہ گار نہیں ہوں گے، بعد میں یہ روزہ قضاء رکھنا ہوگا۔

  البتہ اگر روزہ رکھنا چاہیں ،تو سحری کے وقت جس مقام پر موجود ہوں گے وہیں کے وقت کے اعتبار سے سحری بند کرنا ہوگی۔ اگر جہاز میں ہوں اور جہاز بلندی پر ہو، تو اسی بلندی کے اعتبار سے جہاں صبحِ صادق ہوجائے تو کھانا پینا بند  کردیں ،کیونکہ آپ مشرق کی جانب سفر کرہے ہوں گے ،اس لیے صبح صادق جلدی ہوجائے گی لہذا اس کا خیال رکھنا ضروری ہوگا ۔

حوالہ جات

قال العلامۃأبو الحسین  رحمہ اللہ :وإن كان مسافرا لا يستضر بالصوم فصومه أفضل وإن أفطر وقضى جاز.(مختصر القدوري:ص،63)

قال العلامۃ إبرھیم بن محمد الحلبی رحمہ اللہ :يباح الفطر لمريض خاف زيادة مرضه بالصوم وللمسافر وصومه أحب إن لم يضره.( ملتقى الأبحر:ص،366)

قال العلامۃ برھان الدین رحمہ اللہ :وإذا شك في الفجر قال في الأصل: أحب إلي أن يدع الأكل والشرب...فإن كان في موضع لا يرى طلوع الفجر، أو يرى، إلا أن السماء كانت مقمرة، أو متغيمة، فإن انضم إلى الشك علامة أخرى تدل على طلوع الفجر من حيث الظاهر بأن كان له ورد يوافق فراغه طلوع الفجر، ففرغ منها.( المحيط البرهاني: 2/ 373) 

ارشاد احمدبن عبد القیوم 

دار الافتاءجامعۃالرشید ،کراچی

  4/رجب المرجب 1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ارشاد احمد بن عبدالقیوم

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب