86185 | نکاح کا بیان | نکاح کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
لڑکی ایک ملک میں رہتی ہے اور لڑکا دوسرے ملک میں رہتا ہے،دونوں کا نکاح ہونا ہے۔ اس طرح کے نکاح کے صحیح ہونے کے لئے قاضی، گواہ، وکیل کے اعتبار سے کن شرائط کا پایا جانا ضروری ہے ؟ اتحاد مجلس(آن لائن نکاح ہونے کی صورت میں) معتبر ہے یانہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
نکاح کے درست ہونے کے لیے ضروری ہے کہ نکاح کی مجلس میں گواہوں کے سامنےخود زوجین، یا ان کے وکیل ،یا کم از کم کسی ایک کا وکیل موجود ہواور سب لوگ نکاح کی تفصیلات اور سرگرمیوں کو واضح طور پر سمجھ رہے ہوں۔آن لائن نکاح کی صورت میں یہ چیزیں مفقود یا مشکوک ہوتی ہیں ،اس لیے راجح قول کے مطابق محض ویڈیوکال کے ذریعے سے مجلسِ نکاح منعقد کرنے سے اتحادِمجلس ثابت نہیں ہوتی،لہذا اس طریقہ سے کیاجانے والا نکاح بھی منعقد نہیں ہوتا۔
آن لائن نکاح کے جواز کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ فریقین (مرد و عورت) میں سے کوئی ایک فریق فون پر کسی ایسے آدمی کو اپنا وکیل بنادے جو دوسرے فریق کے پاس موجود ہو اور وہ وکیل ایک مجلس میں دو مسلمان عاقل بالغ مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں کی موجودگی میں نکاح پڑھائیں ، نکاح صحیح ہو جائے گا۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفي رحمہ اللہ تعالٰی:ومن شرائط الإيجاب والقبول: اتحاد المجلس لو حاضرين. قوله:( اتحاد المجلس) قال في البحر: فلو اختلف المجلس لم ينعقد.( الدر المختارمع الرد:(14/3
قال العلامۃ الکاساني رحمہ اللہ:ثم النكاح كما ينعقد بهذه الألفاظ بطريق الأصالة ينعقد بها بطريق النيابة، بالوكالة، والرسالة؛ لأن تصرف الوكيل كتصرف الموكل، وكلام الرسول كلام المرسل، والأصل في جواز الوكالة في باب النكاح ما روي أن النجاشي زوج رسول الله صلى الله عليه وسلم أم حبيبة - رضي الله عنها - فلا يخلو ذلك إما أن فعله بأمر النبي صلى الله عليه وسلم أو لا بأمره، فإن فعله بأمره فهو وكيله، وإن فعله بغيرأمره فقد أجاز النبي صلى الله عليه وسلم عقده، والإجازة اللاحقة كالوكالة السابقة.)بدائع الصنائع:(231/2
قال أصحاب الفتاویٰ الھندیۃرحمھم اللہ:ويشترط العدد، فلا ينعقد النكاح بشاهد واحد هكذا في البدائع، ولا يشترط وصف الذكورة حتى ينعقد بحضور رجل وامرأتين، كذا في الهداية. ولاينعقد بشهادة المرأتين بغير رجل. (الفتاوى الهندية:(267/1
وقال رحمھم اللہ أیضًا: يصح التوكيل بالنكاح، وإن لم يحضره الشهود.(الفتاویٰ الھندیۃ:(294/1
جمیل الرحمٰن بن محمدہاشم
دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
4 رجب المرجب 1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | جمیل الرحمٰن ولدِ محمد ہاشم | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |