86389 | معاشرت کے آداب و حقوق کا بیان | متفرّق مسائل |
سوال
میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ میرے والدین کے عقائد کچھ ٹھیک نہیں۔ وہ مجھ پر زور دیتے ہیں کہ داڑھی نہ رکھو۔ تو کیا اس معاملے میں والدین کی نا فرمانی سے گناہ ہو گا ؟اسی طرح اگر وہ اپنے عقائد جن میں بدعات اور من گھڑت کہانیاں بھی ہیں مجھ پر زبردستی مسلط کریں تو میں اُن کی نافرمانی کر سکتا ہوں یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اصول یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں، چاہے وہ والدین ہوں یا کوئی اور ، چونکہ داڑھی شعائر اسلام میں سے ہے اور اپنے عقائد کو درست رکھنابھی فرض ہے۔ لہذاسوال میں مذکور امور میں والدین کی اطاعت کرناجائز نہیں ۔ ان امور میں والدین کی نافرمانی کرنے سے آپ گناہ گار نہیں ہوں گے۔لیکن اس سب کے باوجودوالدین کا ادب و احترام لازم ہے،ان سے کسی قسم کی بے ادبی اور ناروا سلوک جائز نہیں۔لہذا وقتاً فوقتاً نرمی اور ادب و احترام کے ساتھ انہیں صحیح اسلامی عقائد اپنانے کی دعوت دیتے رہیں اور اللہ تعالیٰ سے ان کی ہدایت کی دعاء بھی کرتے رہیں ۔نیز ان سے حسنِ سلوک کے وقت ان پر مناسب انداز سےیہ بات بھی ظاہر کریں کہ یہ سب خدمت اس اسلام کی تعلیمات کی وجہ سےہے جس نے د اڑھی کا حکم دیا ہے۔امید ہے کہ بتدریج ان کے دل نرم پڑ جائیں گے۔
حوالہ جات
قال اللہ تعالی:وَ اِنْ جَاهَدٰكَ عَلٰی أنْ تُشْرِكَ بِیْ مَا لَیْسَ لَكَ بِهٖ عِلْمٌۙ-فَلَا تُطِعْهُمَا وَ صَاحِبْهُمَا فِی الدُّنْیَا مَعْرُوْفًا٘-وَّ اتَّبِـعْ سَبِیْلَ مَنْ اَنَابَ اِلَیَّۚ-ثُمَّ اِلَیَّ مَرْجِعُكُمْ فَاُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ [لقمان: 15]
أخرج الإمام البخاري: عن علي رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: لا طاعة في معصية، إنما الطاعة في المعروف.
( صحيح البخاري: 9/ 88)) الحدیث رقم: 7257)
سخی گل بن گل محمد
دارالافتاءجامعۃالرشید، کراچی
12/رجب المرجب,1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سخی گل بن گل محمد | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |