03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بہنوں کو میراث میں شامل نہ سمجھنا
86421میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ہمارابھائی ایک ہے،کیا اس صورت میں جائیداد کی تقسیم ہوناضروری ہے؟ کیونکہ اب ہمارا بھائی یہ دعویٰ کرتا ہے کہ باپ کےمر جانے کے بعد چونکہ میں ایک ہوں اس لئے تقسیم کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔رہنمائی فرمادیجئے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وراثت ایک شرعی حق ہے، جس میں تمام ورثاء اپنے شرعی حصوں کے مطابق حق دار ہوتے ہیں، اس میں بیٹے اور بیٹیاں دونوں شریک ہیں،آپ کے بھائی پر لازم ہے کہ وہ تمام ترکہ جلد از جلد تقسیم کرے اور ہر وارث کو اس کے شرعی حصہ کے مطابق اس کا حق دے۔

حوالہ جات

الفقه الإسلامي وأدلته للزحيلي (7/ 4984):        

ليس المرء حرا بالتصرف في ماله بعد وفاته حسبما يشاء كما هو مقرر في النظام الرأسمالي، وإنما هو مقيد بنظام الإرث الذي يعتبر في الإسلام من قواعد النظام الإلهي العام التي لا يجوز للأفراد الاتفاق على خلافها، فالإرث حق جبري

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

14/ رجب 1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب