03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ٹریفک اصول اور دیگرسرکاری قوانین کی خلاف ورزی کرنا
86087جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ہم اکثراوقات حکومت کی طرف سےبنائے گئےبہت سارےجائز قوانین کی پابندی نہیں کرتے،  مثلًا: ہمیں بعض اوقات کسی قریبی جگہ جانا ہوتاہےتوحرج کی وجہ سےموٹرسائیکل چلانے کےلیےہیلمٹ کااستعمال، جوتے پہننا،لائسنس کاہوناوغیرہ قوانین پرعمل نہیں کرپاتے،  کیااس قسم کے قوانین کی پابندی  ہم پرلازم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جائز امور سےمتعلق حکومت کےان تمام قوانین کی عوام پر پابندی ضروری ہے جومصلحت عامہ سےمتعلق ہوں، خصوصًا جبکہ وہ ان کی جان ومال کےتحفظ پرمبنی ہوں۔ ٹریفک قوانین کی پابندی دووجہ سےضروری ہے: پہلایہ کہ ٹریفک قوانین حکومت کےبنائےہوئےجائزومفیدقوانین کاحصہ ہیں، جن کی پابندی کاشریعت نےعوام کوبہت تاکیدکےساتھ حکم دیا ہے۔دوسرا لائسنس کےاجرا کےوقت چونکہ لائسنس ہولڈرکوٹریفک قوانین کےالتزام کی تعلیم دی جاتی ہے، جسےوہ قبول کرتاہے، جودرحقیقت ان قوانین کی پابندی کاوعدہ ہےاوروعدہ کی خلاف ورزی گناہ ہے، لہذا ان دووجوہ سےعوام پر ٹریفک قوانین کی پابندی لازم  ہے۔

حوالہ جات

قال العلامة الكاساني رحمه الله تعالى: ويجب على كل من دعاه الإمام إلى قتالهم أن يجيبه إلى ذلك ولا يسعه التخلف إذا كان عنده غنى وقدرة؛ لأن ‌طاعة ‌الإمام ‌فيما ‌ليس ‌بمعصية ‌فرض، فكيف فيما هو طاعة؟ والله سبحانه وتعالى الموفق.( بدائع الصنائع: 7/ 140)

وأخرج الإمام أحمد  بن حنبل رحمه الله تعالى في "مسنده" من حديث  أنس بن مالك رضي الله عنه قال: ما خطبنا نبي الله صلى الله عليه وسلم إلا قال: «لا إيمان لمن لا أمانة له، ولا دين لمن لا عهد له ».(19/ 376، الحديث رقم: 12383)

راز محمد  بن اخترمحمد

دار الافتاء جامعۃ الرشید،کراچی

 27 جمادی الاخری 1446ھ   

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

رازمحمدولداخترمحمد

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب