86197 | نکاح کا بیان | نکاح صحیح اور فاسد کا بیان |
سوال
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ! میرا ایک دوست ہے، جوتجارت کی غرض سے کراچی آتا ہے، اس کی دو شادیاں ہیں، ایک بیوی اپنےگاؤں میں ہوتی ہے، جبکہ دوسری بیوی جس کے ساتھ نکاح کیا ہے وہ کراچی میں ہے، جو ایک بیوہ عورت تھی، پھر میرے دوست نے اس کےساتھ نکاح کیا، لیکن اس نکاح کے بارے میں چند بندوں کےعلاوہ(جن میں میں بھی شامل ہوں)کسی کونہیں بتایاکہ میں نےدوسری شادی کی، حتی کہ اس بیوی کےپہلےشوہرسےجوبیٹےہیں ان کوبھی اس کا علم نہیں۔ یہ سب کچھ اس وجہ سے کیاکہ اگرلوگوں کوپتہ چل گیاتو سب سےپہلے ان کےبیٹوں کے اختلاف کاسامنا ہوگا تو کیا اس طرح نکاح چھپاناجائزہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
نکاح میں مستحب یہ ہےکہ بھرپوراعلان پرکیاجائے، تاکہ ہرایک کوپتہ ہوکہ فلان نےعقدِنکاح کیاہے، تاہم مذکورہ صورت میں اگردوگواہوں کی موجودگی میں باقاعدہ نکاح کیا ہے توصرف اس کےعام اظہارنہ کرنےسےاس پرکوئی اثرنہیں پڑتا۔
حوالہ جات
قال العلامة ابن عابدين رحمه الله تعالى: قوله: (ويندب إعلانه) أي إظهاره والضمير راجع إلى النكاح بمعنى العقد لحديث الترمذي: «أعلنوا هذا النكاح واجعلوه في المساجد واضربوا عليه بالدفوف» فتح. (رد المحتار: 3/ 8)
وقال رحمه الله تعالى: قوله: (وشرط حضور شاهدين) أي يشهدان على العقد.(رد المحتار: 3/ 21)
راز محمد بن اخترمحمد
دار الافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
6رجب الخیر1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | رازمحمدولداخترمحمد | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |