03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
معلق طلاق کی ایک صورت کاحکم(اگر میں نے فلاں زمین خرید لی تو مجھ پر بیوی طلاق ہے، کیا وکیل کے ذریعےاس زمین پر قبضہ کرنے سے طلاق واقع ہوگی؟)
86564طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی نے قسم کھائی کہ اگر میں نے فلاں زمین خرید لی تو مجھ پر بیوی طلاق ہے، اب اگر وہ کسی وکیل کے ذریعےیا اپنے بیٹے کےذریعےوہ زمین قبضہ کرلے تو کیاطلاق واقع ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں اگرزمین خریدنےکاعقدخودقسم اٹھانےوالاہی کرتاہےاورکسی وکیل کےذریعےیااپنےبیٹے کےذریعےاس پرمحض قبضہ کرواتاہےتواس صورت میں اس کی بیوی کوایک طلاق رجعی واقع ہوجائےگی، لیکن اگرکسی دوسرےشخص یااپنےبیٹےکووکیل بناکران کےذریعےزمین خریدنےکاعقدکرواتاہےیاوہ شخص یااس کابیٹافضولی بن کراپنی طرف سےاس کےواسطے زمین خریدلیتاہےتوان صورتوں میں طلاق واقع نہیں ہوگی، الّا یہ کہ اس کی نیت ہوکہ وہ دوسرےکو بھی حکم نہیں دےگایاوہ ایساشخص ہےکہ وہ معاملات خودکرتاہی نہیں توان دونوں صورتوں میں وہ حانث ہوکر اس کی بیوی کوایک طلاق رجعی واقع ہوجائےگی۔

حوالہ جات

قال العلامة الحصكفي رحمه الله تعالى: باب التعليق (هو) لغة من علقه تعليقا قاموس: جعله معلقا. واصطلاحا (ربط حصول مضمون جملة بحصول مضمون جملة أخرى). (الدر المختار: 3/ 341)

وقال العلامة المرغيناني  رحمه الله تعالى:"فالصريح قوله: أنت طالق ومطلقة وطلقتك فهذا يقع به الطلاق الرجعي". (الهداية: 1/225)

وقال جمع من العلماء  رحمهم الله تعالى:لو حلف لا يشتري أو لا يبيع أو لا يؤاجر فوكل من فعل ذلك لم يحنث إلا أن ينوي أن لا يأمر غيره فحينئذ شدد الأمر على نفسه بنيته أو يكون الحالف ممن لا يباشر هذه العقود بنفسه فحينئذ يحنث بالتفويض فإن كان يباشر تارة ويفوض أخرى يعتبر الغالب، كذا في الكافي.(الفتاوى الهندية : 2/ 113)

وقالواأيضًا:من حلف لا يبيع فباع الفضولي ماله فأجاز لا يحنث إلا أن يكون ممن لا يتولى البيع بنفسه، كذا في الفتاوى الصغرى. )الفتاوى الهندية: 2/ 113)

راز محمد بن اخترمحمد

دار الافتاء جامعۃ الرشید،کراچی

22رجب الخیر1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

رازمحمدولداخترمحمد

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب