03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
خریداری کاوکیل بناکر اسی خریدارکوفروخت کرنا
86849خرید و فروخت کے احکام دین )معاوضہ جو کسی عقدکے نتیجے میں لازم ہوا(کی خرید و فروخت

سوال

زیدنے سولرسسٹم خریدناتھا،اس نے بکرسے بات کی،بکربذات خود سولرنہیں فروخت کرتا،مگراس کے پاس رقم تھی،بکرنے یہ رقم زیدکودے دی اوراسے وکیل بنایا کہ تم میرے وکیل بن کرساڑھے تین لاکھ روپے میں خریدلو،خریداری مکمل ہونے پربکرنے یہی سولراسے پانچ لاکھ روپے میں فروخت کردیا اورکہاکہ تم نے50 ہزارماہانہ  مجھے دینے ہیں اوریوں دس ماہ میں یہ رقم مکمل ہوجائے گی،آیایہ طریقہ کارجائزہے؟اوراگرتوکیل سے پہلے طے ہوجائے کہ ساڑھے تین لاکھ روپے پرڈیڑھ لاکھ روپے دینے ہوں گے اورپھرتوکیل اوربیع  ہوں توکیاحکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

 خریدی ہوئی چیز پرقبضہ کے بعدفروخت کرناجائزہے،قبضہ کامطلب ہے فروخت کنندہ کی طرف سے خریدی ہوئی چیزکےلینے اورتصرف کرنے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو،خریدی ہوئی چیز اس حال میں ہو کہ خریدار اگراس میں تصرف کرناچاہے توآزادی کے ساتھ بغیرکسی رکاوٹ کے اس میں تصرف کرسکے،لہذا پہلی صورت میں بکرکاسامان پرحقیقی قبضہ آجائے یاحکمی طورپر(زید خریدنے کےبعد بکرکوبتادے اورقبضہ کامکمل اختیاردیدے)دونوں صورتوں میں زیدکوفروخت کرناجائزہے۔

دوسری صورت میں اگربکرحتمی فروخت کے بجائےزیدسے خریداری کا وعدہ  لےلے،پھرزید کی خریداری کے بعد حتمی معاملہ کیاجائے تویہ جائزہے،اگربکرخریداری سے پہلے زیدکے ساتھ حتمی خریدوفروخت کامعاملہ کرلے یاپہلی خریداری کودوسرے معاملہ کے ساتھ مشروط کردے تویہ جائز نہیں۔

حوالہ جات

فی بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (ج 12 / ص 222):

"وأما" تفسير التسليم، والقبض فالتسليم، والقبض عندنا هو التخلية، والتخلي وهو أن يخلي البائع بين المبيع وبين المشتري برفع الحائل بينهما على وجه يتمكن المشتري من التصرف فيه فيجعل البائع مسلما للمبيع، والمشتري قابضا له، وكذا تسليم الثمن من المشتري إلى البائع۔

وفی معجم الطبراني الكبير (ج 3 / ص 161(:

 عن حكيم بن حزام قال: نهاني رسول الله صلى الله عليه وسلم عن أربع خصال في البيع: عن سلف وبيع وشرطين في بيع وبيع ما ليس عندك وربح ما لم تضمن۔

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

  ۱۲/شعبان۱۴۴۶ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب