87535 | پاکی کے مسائل | نجاستوں اور ان سے پاکی کا بیان |
سوال
کیا سڑک یا فرش پر چلنے سے پاؤں پر لگنے والی گندگی اور کالک جسے پانی سے دھونا مشکل ہو،وہ وضو اور غسل میں بیرئیر شمار کی جاتی ہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
وضو اورغسل کے بعدسڑک یا فرش پر چلنے سے پاؤں پر لگنے والی گردو غبار،میل کچیل اور کالک جسے پانی سے دھونا مشکل ہوتو اس سےوضو اور غسل پر کوئی فرق نہیں پڑتا،لہٰذا فرش پر چلنے سے جو میل کچیل لگ جائے تو اس کا دھونا یا اس پر پانی بہانے کے بعد اس کےداغ اور نشانات کو ختم کرنا ضروری نہیں ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار:1/ 324،325):
وطين شارع وبخار نجس، وغبار سرقين، ومحل كلاب، وانتضاح غسالة لا تظهر مواقع قطرها في الإناء عفو...(قوله: وطين شارع) مبتدأ خبره قوله: عفو والشارع الطريق ط. وفي الفيض: طين الشوارع عفو وإن ملأ الثوب للضرورة ولو مختلطا بالعذرات وتجوز الصلاة معه. اهـ...أقول: والعفو مقيد بما إذا لم يظهر فيه أثر النجاسة كما نقله في الفتح عن التجنيس.
محمدعبدالمجیدبن مریدحسین
دارالافتاء جامعۃ الرشید ،کراچی
5 /ذوالقعدہ 1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمدعبدالمجید بن مرید حسین | مفتیان | مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |