87545 | جائز و ناجائزامور کا بیان | جائز و ناجائز کے متفرق مسائل |
سوال
مسبوقین، سنت مؤکدہ یا وتر پڑھنے والوں کے سامنے درسِ قرآن ،درسِ حدیث اور تعلیم دینا شرعاً کیسا ہے ؟
What is the Shariah teaching the Qur'an, the Hadith and the teaching of the Qur'an, the Sunnah or the readers of the Sunnah?
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کسی بھی نماز کے بعد لوگوں کو درس و نصیحت، تعلیم و تدریس یا وعظ و تبلیغ کرنے میں کوئی حرج نہیں،تاہم اس بات کا خیال رکھاجائےکہ اس کی وجہ سے نماز یا تلاوت وغیرہ میں مشغول لوگوں کی نماز، تلاوت وغیرہ میں خلل پیدا نہ ہو،اس لئے مدرس کو چاہئے کہ جب نمازی لوگ نماز سے فارغ ہو جائیں تو درس شروع کرے تاکہ نمازیوں کی نماز میں خلل نہ ہو۔نیز درس و تدریس کے دوران اپنی آواز مناسب حد تک رکھنی چاہیے تاکہ وہ دوسروں کے لیے پریشانی کا باعث نہ بنے۔اسی طرح نمازی حضرات کو بھی خیال رکھنا چاہیے کہ درس کے وقت نماز ایک طرف ادا کریں جہاں درس کے سبب ان کو نماز کی ادائیگی میں کسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
حوالہ جات
«سنن أبي داود» (4/ 201 ت محيي الدين عبد الحميد):
«فقال العرباض: صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات يوم، ثم أقبل علينا فوعظنا موعظة بليغة ذرفت منها العيون ووجلت منها القلوب،»
«حاشية ابن عابدين = رد المحتار ط الحلبي» (1/ 660):
«وفي حاشية الحموي عن الإمام الشعراني: أجمع العلماء سلفا وخلفا على استحباب ذكر الجماعة في المساجد وغيرها إلا أن يشوش جهرهم على نائم أو مصل أو قارئ إلخ»
مہیم وقاص
دارالافتاء جامعۃ الرشید ،کراچی
19/ذی قعدہ 1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | مہیم وقاص بن حافظ عبد العزیز | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |