021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جنات کی وجہ سے کسی پر الزام یا قطع تعلق کا حکم
71405تصوف و سلوک سے متعلق مسائل کا بیانمعجزات اور کرامات کا بیان

سوال

کیا جنات کے کہنے پر کسی ایسے انسان کو جوبظاہرکلمہ پڑھتا اورنماز وروزہ کا پابند ہو، اور وہ سفلی عملیات سے لاتعلقی کا حلفیہ اقرار بھی کر چکا ہو کے ساتھ قطع تعلق کرنا یا کسی شخص کا اپنی بیوی سے علیحدگی اختیار کر لیناکیسا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

محض جنات کے کہنے سے کسی پر کوئی الزام لگانا یا قطع تعلق کرنا درست نہیں بلکہ حرام ہے، بالخصوص جبکہ ان کا نیک ہونا بھی ثابت نہ ہو،بلکہ فاسق ہونا ثابت ہو،اس لیے کہ کسی نامحرم خاتون پر آنا خود دلیل ہے کہ اول یہ جنات مسلمان نہیں اور اگر ہیں بھی تو نیک نہیں،نیزانکا یہ عذر درست نہیں کہ ہم اس کی حفاظت کرتے ہیں، اس لیے کہ انسان بالخصوص مسلمان کی حفاظت کے لیے اللہ تعالی نے بڑی تعداد میں فرشتوں کو مقرر فرمایا ہے،لہذا ایسے ظالم اور فاسق جنات کی بات قطعا معتبر نہیں، بلکہ ان باتوں کی تردید لازم ہے،بلکہ اس طرح کے عملیات کرنے والے عامل سے علاج کروانا بھی درست نہیں،بلکہ لڑکی کے سرپرستوں کو چاہئے کہ وہ  اس قسم کی لایعنی اور خلاف شریعت باتوں میں پڑنے کے بجائےباقاعدگی سے روزانہ باوضو ہوکرمنزل پڑھکر صبح  دوپہر، شام اس کودم کرتے رہیں اور خود لڑکی بھی ظاہری پاکی اورتمام گناہوں بالخصوص بےپردگی سے بچنےکے اہتمام کے ساتھ ساتھ نماز روزہ اور صرف اذکار مسنونہ کا اہتمام کرے اور صبح وشام لا وحول ولاقوۃ الا باللہ اور استغفار کا کثرت سے ورد رکھے۔اوراس کے ساتھ بقدر ضرورت کسی مستندوماہرصالح ودیندار عامل اورکسی مستندوماہرمعالج طبیب یاہومیو ڈاکٹرسے علاج بھی شروع کردے، انشاء اللہ العزیز سب ٹھیک ہوجائے گا۔نیز اس بارے میں حضرت مفتی رشید احمد صاحب لدھیانوی رحمہ اللہ تعالی کاکتابچہ "آسیب کا علاج " بھی پڑھیں۔

حوالہ جات
{لَهُ مُعَقِّبَاتٌ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ يَحْفَظُونَهُ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُوا مَا بِأَنْفُسِهِمْ وَإِذَا أَرَادَ اللَّهُ بِقَوْمٍ سُوءًا فَلَا مَرَدَّ لَهُ وَمَا لَهُمْ مِنْ دُونِهِ مِنْ وَالٍ } [الرعد: 11]
{وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجًا (2) وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ وَمَنْ يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْرًا} [الطلاق: 2، 3]

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۱جمادی الثانیۃ ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب