021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عمرہ کی نذر میں رقم مقروض کو صدقہ کرنا
70932قسم منت اور نذر کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

ایک عورت نے منت مانی کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں عمرہ کر کے آؤں گی، الحمد للہ اس کا کام ہوگیا اب اس کے پاس ایک عورت آئی ہے اور وہ مقروض ہے تو کیا میں عمرہ کے پیسے اس کو دےسکتی ہوں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عمرہ کی نذر سے عمرہ واجب ہو جاتا ہے،(احسن الفتاوی:ج۵،ص۴۹۴)اوربنیادی طور پر عمرہ چونکہ ایک بدنی عبادت ہے،اور ایسی عبادت لازم ہوجانے کے بعدزندگی میں خود ادا کرنے سے ہی ادا ہوتی ہے،لہذسوال میں ذکر کردہ صورت میں عمرہ کے پیسے کسی کو دینے سے عمرہ کی نذر پوری نہیں ہوگی، لہذا بطور عمرہ ادائیگی عمرہ کے خرچ کی بقدر رقم قرض کی ادائیگی میں دینا جائز نہیں۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۹جمادی الاولی ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب