021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک زبانی طلاق سےرجوع کے بعد طلاق وآزادی کےالفاظ پرمشتمل میسج کا حکم
77341طلاق کے احکامتحریری طلاق دینے کا بیان

سوال

میں صفیہ بنت عبداللہ  کا نکاح ایک پاکستانی لڑکےسید شاہ  کے ساتھ 2013 میں شہر دیواس مدھیہ پردیش میں ہوا تھا،معمولی سی بات پر میرے شوہر نے مجھے ایک طلاق دے دی تھی،حالانکہ کچھ دیر بعد ہی اپنی غلطی کا احساس ہونے پر معافی بھی مانگی اورطلاق سے رجوع بھی کرلیاتھا، پھر 2015 میں ہمارا بیٹا ہوا، 1 مارچ 2017 کو میرے شوہر اکبر درانی پاکستان چلے گئےاور مجھے یہ کہہ کر پاکستان بلوایا کہ میراویزا بڑھوا لیں گے، لیکن جان کر (بالقصد) میرا ویزا نہیں بڑھوایا اوربالآخر مجبور ہوکر مجھے انڈیا آنا پڑا،میرے اپنے ملک ہندوستان آنے کے بعد مجھے یہ کہہ کر ٹال مٹول کرتے رہے کہ پہلے میں سیٹل (جم ) ہو جاؤں،پھر تمہیں پاکستان بلا لوں گا،وہیں دوسری اور اپنے رشتےداروں سے میرے تعلق سے یہ کہتے رہے کہ "وہ خود آنا ہی نہیں چاہتی اور اُس نے دوسری شادی کر لی ہے اور مجھے بتایا تک نہیں"۔ 2018 اکتوبر کے مہینے میں اللہ کے فضل سے میں عمرہ کے لئے مکہ معظمہ پہنچی،تبھی یکایک 14 تاریخ کو میرے موبائل پر میسیج آیا کہ: "میں نے تمہیں طلاق دے دی ہے اور دوسری شادی بھی کر لی ہے،آج سے تم آزاد ہو"۔ ساتھ ہی اپنی دوسری شادی کی کچھ تصویریں بھی مجھے بھیجیں۔ یہ سب ماجرا دیکھ کر میرے پیروں تلے زمین کھسک گئی،پھر میں نے اپنا موبائل بند کر لیا اور سیدھے 4 ماہ کے بعد چالو کیا۔اس مدت میں اس بندے نے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا، کچھ روز قبل مجھے واٹساپ پر میسیج کرکے اکبر درانی یہ کہہ رہا ہے کہ:"ہماری صرف دو طلاق ہوئی ہیں، تم پاکستان آجاؤ ، میں اب دونوں بیویوں کو رکھوں گا"۔ 2017 سے آج تک اس بندے نے نہ تو کوئی وائس کال کیا اور نہ ہی کوئی ویڈیو کال،اور نہ تومیرااور نہ اپنے بیٹے کاکوئی حال چال پوچھااور نہ ہی کوئی روپیہ پیسہ بھیجا۔دھوکے اور دغا کے علاوہ اس آدمی نے ہم ماں بیٹے کو آج تک کچھ نہیں دیا۔اب مسئلہ یہ ہے کہ میں اس شخص کا کیسے یقین کر لوں کہ جس نے آج تک ایک پیسہ نہ دیا ،نہ ہی اس نے حال چال پوچھا،یہاں تک کہ اس کے گھر والوں نے بھی کوئی رابطہ نہیں کیا۔ کیا ایسا شخص مجھے پاکستان بلا کر اچھے سے رکھے گا؟ اس کی بات کا یقین کر کے میں پاکستان کیسے جاؤں؟ جن لوگوں کو ہماری پرواہ ہی نہیں کہ ہم ماں بیٹے کس طرح اپنی زندگی گذار رہے ہیں، نہ تو آج تک میرا اور نہ ہی میرے معصوم بچے کا کوئی حق ادا کیا اور دھوکے میں رکھ کر دوسرا نکاح تک کر لیا۔ خلاصہ یہ ہے کہ اب میں صفیہ  سے کوئی رابطہ یا تعلق نہیں رکھنا چاہتی۔ جب وہ خود کہہ رہا ہے کہ دو طلاق ہو چکی تو میں نے اس طلاق کو تسلیم کرتے ہوئے عدت بھی پوری کر چکی۔میں اب مستقبل میں کسی اچھے تربیت والے بندے سے نکاح کرنا چاہتی ہوں، جس کے لئے مجھے اکبر درانی سے مکمل چھٹکارا چاہیے۔لہذا آپ سے گذارش ہے کہ جلد از جلد میرے اس مسئلے کو حل کرنے کی زحمت فرمائیں تاکہ آگے چل کر میں اپنی اور اپنے بچے کی زندگی سنوار سکوں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایسی صورت میں پہلی طلاق اور رجوع کے بعدمکہ میں ملنے والے میسج کے الفاظ سے مزید صرف ایک طلاق واقع ہوئی ہے،لہذا مجموعی دو طلاق واقع ہوچکیں، لہذااگر شوہر نے عدت میں رجوع نہیں کیا تھاتو عدت کے بعد اب آپ دوسری جگہ اپنی مرضی سے نکاح کرسکتی ہیں۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۶ذی الحجہ۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب