77338 | حج کے احکام ومسائل | حج کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ موجودہ دور (2022) میں اگر کوئی پاکستانی حج کے ایام میں مکہ میں اقامت کی نیت کرے تو منی مزدلفہ اور عرفات میں قصر کرے گا یا پوری نماز پڑھے گا؟ نیز اس مسئلہ میں اگر علماء کا اختلاف ہیں تو میرے لیے کیا حکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
چونکہ مکہ شہر کی آبادی اب منی سے بھی آگے نکل چکی ہے اور منی مکہ شہر کی آبادی میں داخل ہوگیا ہے،اس لیے اب مکہ میں مقیم حضرات کے لیےمنی میں قصر کے بجائے اتمام (پوری نماز پڑھنا) ضروری ہےاور یہی حکم مزدلفہ کا بھی ہے،اسی طرح عرفات اگرچہ مکہ کی آبادی سے خارج ہے،لیکن مکہ میں مقیم حضرات کے لیے صرف عرفات تک کے سفر کی وجہ سےمیں قصر جائز نہیں ہوگا،بلکہ وہاں بھی اتمام ضروری ہوگا۔
باقی اہل حق علماءکے اختلاف کی صورت میں جن اہل علم کے علم وتقوی پر آپ کو اعتمادہو ان کے مسئلہ وموقف پر عمل کرنےکے آپ مکلف ہیں۔
حوالہ جات
۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۶ ذی الحجہ۱۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |