021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بھگوان نام سے متعلق چند سؤالوں کے جوابات
77459جائز و ناجائزامور کا بیانبچوں وغیرہ کے نام رکھنے سے متعلق مسائل

سوال

مفتی صاحب!میرے محلے میں ایک غیر مسلم رہتے ہے، ان کا نام ’بھگوان‘ ہے۔اور لفظ "بھگوان" کا مطلب اردو زبان میں "خدا" ہے - ان کا ایک اسکول، ایک اینٹوں کا بھٹہ، اور پنکھے کی فیکٹری ہے۔ میں نے اپنی تعلیم ان کے اسکول سے مکمل کی ہے۔ ان کا اسکول مخلوط تعلیم ہے۔ اسکول کا نام 'بھگوان پوسٹ گریجویٹ کالج' ہے۔ اسکول کے نام میں لفظ 'بھگوان' ان کے نام پر رکھا گیا ہے ۔ میں نے اس اسکول سے دسویں، بارہویں اور گریجویشن پاس کی ہے۔

 سوال۱۔کیا میں اپنے دستاویزات پر اسکول کا نام 'بھگوان' رکھنے کا قصوروار ہوں گا؟ کیا مجھے گناہ ہوگا؟

سوال۲۔ اب مجھے کیا کرنا چاہیے،کیونکہ دستاویزات پر اسکول کا نام تبدیل نہیں کیاجاسکتا؟

سوال۳۔اسی طرح میرے گھر کی دیوار اسی غیر مسلم شخص (جس کا نام بھگوان ہے) کی بھٹی کی اینٹوں سےبنی ہے،ان اینٹوں پر بھی بھگوان لکھا ہواہے،تو کیا ہم قصوروار ہوں گے؟ اوراب ہمیں کیا کرنا چاہیے؟

سوال نمبر۴۔اسی طرح اگر ہم نے ان کے کارخانے سے پنکھا لیا ہے تو اس پر بھی بھگوان لکھا ہوا ہے، تو کیا اس میں بھی ہم قصور وار ہوں گے؟ اور ہمیں کیا کرنا چاہیے؟

 سوال نمبر۵۔اس کا نام بھگوان ہے اور جب بھی ہم اسے بلاتے ہیں تو بھگوان کے نام سے بلاتے ہیں۔ کیا ہمیں گناہ ہوگا ؟ کیا ہمیں تجدید ایمان کرنا چاہیے؟ اور اب ہم انہیں کس نام سے بلائیں؟

سوال نمبر۶۔میں اس کا موبائل نمبر کس نام سے محفوظ کروں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

۱ تا ۶۔یہ لفظ در حقیقت سنکسرت زبان کا ہے، جس کے مختلف معانی آتے ہیں،جن میں شیو( ہندو دیو مالائی تثلیث کا تیسرا اہم رکن، تین سب سے بڑے دیوتاؤں میں سے تیسرا دیوتا، جسے مہادیو اور بھیروں وغیرہ بھی کہتے ہیں، اس کا کام مخلوق کو موت کے گھاٹ اتارنا ہے(فیروز اللغات)) کے علاوہ خدا تعالی(جس کو ایشور اور پرمیشر بھی کہتے ہیں،)اعلی وارفع،قابل قدر،قابل عزت بھی ہیں،اسی طرح خود ہندوؤں کے ہاں بھی اس کا استعمال ایک عام نام کے طور پر بھی کیا جاتا ہے، مثلا بھگوان داس وغیرہ وغیرہ ،لہذااس نام کا معنی شرکیہ یا کفریہ ہونا متعین  نہیں ،لہذا کسی غلط عقیدہ اورنظریہ کے بغیرمحض اس نام کے لکھنے یا پکارنے سے کفر لازم نہیں آتا،لہذادستاویزات وغیرہ سے اس کو مٹانا ضروری نہیں اور نہ ہی غلط عقیدہ کے بغیر اس نام سے کسی کو پکارنا منع ہے،البتہ چونکہ اس میں غلط معنی کا بھی احتمال ہے،نیزیہ نام غیر مسلم لوگ ہندو ہی استعمال کرتے ہیں،لہذا مسلمانوں کا آپس میں ایک دوسرے کے لیے یا اللہ تعالی کے لیے اس کو استعمال کرنے سے احتراز ضروری ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۷محرم۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے