021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
آن لائن نکاح کا حکم
77339نکاح کا بیاننکاح کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

کانفرنس کال پر نکاح کیا گیا ہو،جہاں لڑکا لڑکی اور گواہ سب ہی کانفرنس کال پر ہوں تو کیا ایسا نکاح شرعا معتبرہوگا؟ اور اگر ایسے نکاح کے بعد طلاق دی گئی ہو تو کیا طلاق ہوگی؟ مفتی طارق مسعود صاحب نے کہا ہے کہ ایسے مسئلے میں علما کا اختلاف ہے،جمہور علماء کے مطابق ایسا نکاح نہیں ہوتا اور بعض علماء کے مطابق  ایسا نکاح ہوتا ہے،ایسے اختلافی مسئلے میں اپنے قریبی دارالافتاء سے رابطہ کر کے تحریری فتویٰ لینا چاہئیے اور جو فتویٰ وہ دے اس پر عمل کرنا چاہیئے.. میں انڈیا کی رہنے والی ہوں تو میں نے دارالعلوم دیوبند سے فتویٰ لیا ہے اور دارالعلوم دیوبند کا یہ فتویٰ ہے کہ ایسا نکاح نہیں ہوا ہے اور اسلئے اسکے بعد دی گئی طلاق بھی نہیں ہوئی۔جزاک اللہ خیر

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

فقہاء کرام کی تصریح کے مطابق نکاح میں ایجاب وقبول کے لیے اتحاد مجلس ضروری ہے،جبکہ متعاقدین کا خود یا کسی وکیل کےذریعہ مجلس نکاح  میں موجود ہونا ضروری ہے،نیز فقہاء کرام کی تصریح کے مطابق مجلس نکاح میں گواہوں کا بذات خود حاضر اور موجود ہونا اور متعاقدین کے کلام کو سننا بھی ضروری ہے، نیزآن لائن بیع کے مقابلے میں آن لائن نکاح کی صورت میں  ایجاب وقبول میں التباس کا بھی اندیشہ زیادہ ہےاورنکاح میں عبادت کا بھی پہلو ہونے کی وجہ سے اس میں حساسیت اور احتیاط کا تقاضا بھی یہی ہے کہ آن لائن نکاح درست نہ ہو۔(ماخوذ ازجدید فقہی مباحث:ج۲۷،ص۲۲۴)لہذاہمارے ادارے کی تحقیق کے مطابق بھی ایساآن لائن نکاح شرعا درست نہیں، لہذا اس کے بعد طلاق بھی شرعا معتبر نہیں۔واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 ۶ ذی الحجہ۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب