021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عورتوں کاسرکےبال کٹوانا
76315جائز و ناجائزامور کا بیانناخن ،مونچھیں اور ،سر کے بال کاٹنے وغیرہ کا بیان

سوال

اسلام میں لیڈیزکےلیےHair cutting ممنوع ہے،اگرصرف شوہرکےسامنےخوبصورت دکھنے کےلیے بال کٹوائےجائیں تووہ جائزہے؟جبکہ نامحرم کےسامنےسرڈھکاہوتاہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عورتوں کےبال اس قدرلمبےہونےچاہییں کہ وہ کندھوں سےنیچے ہوں اورآسانی سےان بالوں کی چوٹیاں بنائی جاسکیں،کیونکہ کندھوں سےاوپربال کٹوانا (Hair cutting) مردوں سےمشابہت ہوجاتی ہے،جس سے آپ " صلی اللہ علیہ وسلم"نےسختی سےمنع فرمایا ہے،اگرچہ شوہرکوخوبصورت دکھنےکےلیےہی کیوں نہ ہو،لہذاشرعی حدود میں رہ  کرشوہرکےلیےزیب وزینت اختیارکرناتوقابل تحسین عمل ہے،لیکن خلاف شریعت کوئی عمل نہیں کرنا چاہیے ویسےفطری طورپربھی خواتین کےلئےلمبےبال باعث زینت اورخوبصورتی ہیں ،تفسیرروح البیان میں ہےکہ فرشتےاللہ تعالی کی تسبیح پڑھتےہیں "پاک ہےوہ ذات جس نےمردوں کوداڑھی سےزینت بخشی اورعورتوں کو چوٹیوں سے"۔

اور اگرعلاج یاکسی اورشرعی عذرکی وجہ سےبال کٹوانےپڑجائیں تب بھی بقدرضرورت بال کٹواناجائز ہے۔

حوالہ جات
«سنن الترمذي» (4/ 486 ت بشار):
عن ‌ابن عباس قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم المتشبهات بالرجال من النساء،» والمتشبهين بالنساء من الرجال
«حاشية ابن عابدين = رد المحتار ط الحلبي» (6/ 407):
قطعت شعر رأسها أثمت ولعنت زاد في البزازية وإن بإذن الزوج لأنه لا طاعة لمخلوق في معصية الخالق، ولذا يحرم على الرجل قطع لحيته، والمعنى المؤثر ‌التشبه ‌بالرجال اهـ
«روح البيان» (1/ 222):
ومن تسبيح الملائكة ‌سبحان ‌من زين الرجال باللحى وزين النساء بالذوائب

عبدالقدوس

دارالافتاء،جامعۃ الرشیدکراچی

۶رجب المرجب ۱۴۴۳

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقدوس بن محمد حنیف

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب