74489 | میراث کے مسائل | مناسخہ کے احکام |
سوال
ہماورے والد صاحب کے انتقال کے بعد ہمارے چچا نے ہمیں اپنے والد کی میراث سے محروم کرکے گھر سے باہر نکالدیا تو چچا کا ہم سب کو ترکہ سے محروم کر نا جائز ہے یا نہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
میراث کا حکم یہ ہے کہ جب کسی آدمی کا انتقال ہوجاتا ہے تو اس کے مال میں شرعی ضابطہ کے مطابق اس کے حقیقی ورثا کا حق ہوتا ہے ، اگر واقعة میراث کا مال آپ کے چچا نے تقسیم نہیں کیا ہے تو اس کے ذمے لازم ہے کہ حقداروں کو ان کا حق دیدے ورنہ قیامت میں اس پر بڑا وبال ہو گا ۔ ورثا کو یہ حق بھی حاصل ہےکہ قانونی چارہ جوئی کرکے اپنا حق وصول کرلیں ۔
حوالہ جات
إِنَّ الَّذِينَ يَأْكُلُونَ أَمْوَالَ الْيَتَامَى ظُلْمًا إِنَّمَا يَأْكُلُونَ فِي بُطُونِهِمْ نَارًا وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيرًا (10)} [النساء: 10]
مشكاة المصابيح للتبريزي (2/ 197)
وعن أنس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " من قطع ميراث وارثه قطع الله ميراثه من الجنة يوم القيامة " . رواه ابن ماجه
احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
١١ ربیع الثانی ١۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ شائق صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |