021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
خلاف قانون شکار کردہ مچھلی کا حکم
72344جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ایک مچھلی ہے جسے بنگلہ زبان میں 'الیش' کہتے ہیں،ماہرین کی ہدایت کے مطابق حکومت مخصوص ایام میں اس مچھلی کو شکا ر کرنے سے منع کردیتی ہے،جبکہ اس مچھلی کا انڈا دینے اور نشو ونما کا وقت ہوتا ہے،اس پابندی سے اس مچھلی کی پیداور میں کئی برس سے اچھا خاصہ اضافہ بھی ہوا،جیساکہ اخبارات سے پتہ لگتا ہے،لیکن کچھ لوگ خلاف قانون اس وقت بھی مچھلی پکڑتے ہیں۔ حکومت جب ان کو پکڑتی ہیں ان سے مچھلی چھین لیتی ہے،پھر یتیم خانہ اور مدارس میں دیدیتی ہے۔ اب ہمیں چند حکم دریافت کرنے ہے۔

ممنوع وقت میں اگر کسی نے مچھلی شکار کر لی تو وہ اس کا مالک ہوگا یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مچھلی مباحات میں سے ہے،اورمباحات میں نص سے ہر شخص کو حق تلک حاصل ہے، لہذا حکومت اس حق کو مقید ومنظم کرسکتی ہے ،لیکن باطل نہیں کرسکتی، لہذا اگر حکومت نے یہ قانون مچھلی کی نسل میں اضافہ کے لیے بنایا ہے تو عوام پر اس کی پابندی لازم ہے،اس کی خلاف ورزی گناہ ہے، لیکن اگر کوئی خلاف قانون   شکار کرتا ہے تو وہ مچھلی کا مالک ہوجائے گا۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۸رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب