021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عورت کوچاہئے کہ پہلے شوہرکی خواہش پوری کرے پھرگھرکے کام کاج کرے
53842.2نکاح کا بیاننکاح کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

: بیوی روٹی پکارہی ہواورشوہربیوی سے ہم بستری کی فرمائش کرے توایسی صورت میں بیوی کیاکرے ؟ اسی طرح گھرمیں مہمان اچانک آجائیں ،گھروالے کمرے کادروازہ کھٹکھٹائیں اورشوہربیوی کوکمرے کادروازہ کھولنے سے منع کرے ،شوہربیوی سے ہم بستری کی فرمائش کرے توایسی صورت میں بیوی کیاکرے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

دونوں صورتوں میں عورت کوچاہئے کہ پہلے مرد کی خواہش پوری کرے پھراپنے گھرکے کام کرے ،کیونکہ بلاعذرشرعی بیوی کے لئے شوہرکوہمبستری سے روکنا جائزنہیں ۔
حوالہ جات
" الجامع الصحيح سنن الترمذي "3 / 193: حدثنا هناد حدثنا ملازم بن عمرو قال حدثني عبد الله بن بدر عن قيس بن طلق عن أبيه طلق بن علي قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا الرجل دعا زوجته لحاجته فلتأته وإن كانت على التنور قال أبو عيسى هذا حديث حسن غريب۔ "تحفة الأحوذي " 7 / 337: (إذا الرجل دعا زوجته لحاجته) أي المختصة به كناية عن الجماع (فلتأته) أي لتجب دعوته (وإن كانت على التنور) أي وإن كانت تخبز على التنور مع أنه شغل شاغل لا يتفرغ منه إلى غيره إلا بعد انقضائه. قال ابن الملك هذا بشرط أن يكون الخبز للزوج لأنه دعاها في هذه الحالة فقد رضي بإتلاف مال نفسه، وتلف المال أسهل من وقوع الزوج في الزنا. كذا في المرقاة. قوله: (هذا حديث حسن) وأخرجه النسائي. وروى البزار. عن زيد بن أرقم بلفظ: إذا دعا الرجل امرأته إلى فراشه فلتجب وإن كانت على ظهر قتب۔ ؂ ترجمہ :حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایاکہ جب مرداپنی بیوی کواپنی حاجت کے لئے بلائے تواس عورت پرواجب ہے کہ وہ آجائے ،خواہ وہ تنورپربھی کیوں نہ ہو۔اس سے مرادیہ ہے کہ اگرچہ وہ عورت روٹی پکانے کے کام میں مشغول ہو،اس وقت بھی اگر شوہراپنی حاجت پوری کرنے کے لئے اس کودعوت دے تووہ انکارنہ کرے ۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب