021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ادارہ اخوت اورسود و انشورنس
77769جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

اخوت ایک ویلفئیرادارہ ہے،جوتیس ہزارقرضہ دیتاہے،جس کی واپسی تیس ہزارہی کرناہوتی ہے،لیکن 500 روپےایڈوانس بھی لیتاہے،جس میں سے 150روپے کاغذات کی فیس کےلیے اورباقی ڈیتھ انشورنس ہے کہ اگرکوئی مر جائےتو اس کاقرضہ معاف ہوگا، یہی ڈیتھ انشورنس والی رقم وہ قرضہ قسط ختم ہونے کے بعد بھی واپس نہیں دیتے، کیا یہ سود ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ہماری  سابق معلومات کے مطابق یہ ادارہ  بلا سود قرضے فراہم کرنے والاایک رفاہی ادارہ تھا،چنانچہ ان معلومات کے مطابق ہماراسابق فتوی اس ادارہ  سےاس طرح کے قرضے وصول کرنے کے جوازکے بارے میں تھااور ادارے کی طرف سے قرض وصولی کے لیے فراہم کردہ فارم کی حقیقی دفتری  اخراجات کی وصولی کاسود سے کوئی تعلق نہ ہونے کا بتایا جاتاتھا،لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ ادارہ  حقیقی یا اوسط اخراجات کےحساب سےہٹ کر قرض کے پانچ فیصد تک کو فیس اخراجات کے نام پر وصول کرتا ہے، لہذا اگر یہ بات صحیح ہے تو یہ ناجائزہے اور سود کے زمرے میں داخل ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۸صفر۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب