اگرمقیم ابتدا سےمسافر کے پیچھے ظہر کی نماز میں اقتدا کرےتو مسافر دو رکعت پڑھ کر سلام پھیرے گا،اس کے بعدمقیم آخری دو رکعت کس طرح پڑھے گا؟
• مسافر اگرمقیم کےپیچھے عشاء کی نمازکی آخری قعدے میں اقتدا کرے تومقیم کے سلام پھیرنے کے بعد مسافر دو رکعت پڑھے گا یا چار؟
o
مقیم آخری دو رکعت بغیر قراءت کے پڑھے گا،یعنی الحمدشریف پڑھنے کی مقدار خاموش کھڑا رہے گا۔اور اگر اسی حالت میں اس پرسجدہ سہو واجب ہوجائے تو سجدہ سہو نہیں کرے گا۔
• چار رکعت پڑھے گا۔
حوالہ جات
(الدر المختار وحاشية ابن عابدين:2/ 129)
(وصح اقتداء المقيم بالمسافر في الوقت وبعده فإذا قام) المقيم (إلى الإتمام لا يقرأ) ولا يسجد للسهو (في الأصح) لأنه كاللاحق .
(تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي1: / 213)
(وإن اقتدى مسافر بمقيم في الوقت صح وأتم) هكذا روي عن ابن عباس وابن عمر ولأنه تبع لإمامه فيتغير فرضه إلى أربع كما يتغير بنية الإقامة لاتصال المغير بالسبب وهو الوقت.
واللہ سبحانہ و تعالی اعلم
فضل حق
دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی
7/صفرالمظفر1438ھ