021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نمازمیں ٹوپی پہننے کاحکم
56020.4نماز کا بیاننماز کی سنتیں،آداب اورپڑھنے کا طریقہ

سوال

نمازمیں ٹوپی پہنناامام کے لئے اورعام مقتدی کے لئے فرض واجب ہے؟ اگرامام بغیرٹوپی کے نماز پڑھائے یامقتدی بغیر ٹوپی کے نماز پڑھے اورعام حالات میں ٹوپی پہنناکیساہے واجب یاسنت مؤکدہ یاغیرسنت مؤکدہ ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ٹوپی کےبغیر ننگے سر نماز پڑھنایاپڑھانااگرسستی اورلاپرواہی کی وجہ سے ہوتویہ مکروہ تحریمی اورناجائزہے ،عادت اورلاپرواہی کے طورپرنہ ہوتوبھی خلاف سنت ہے،البتہ نمازدونوں صورتوں میں ہوجائے گی ،لیکن اس کی عادت بنانا مکروہ ہے ۔ اورنماز سے باہرعام حالات میں ٹوپی پہننایاعمامہ باندھنامسنون عمل ہے ،اور یہ سنت زائدہ ہے جس کادرجہ مستحب کاہے البتہ یہ اسلامی تہذیب وثقافت کاحصہ ہے ،چنانچہ عمامہ اورٹوپی خودحضورصلی اللہ علیہ وسلم سے پہنناثابت ہے،اورصحابہ کرام نے بھی دونوں کااستعمال فرمایاہے ،پھران حضرات سے لیکر آج تک ہرزمانے میں علماء کرام اورصلحاء امت کابھی اسی پرعمل رہاہے ،اس لئے یہی اسلامی تہذیب ہے ،کہ عام حالات میں بھی ننگے سرنہ رہاجائے ،لہذااگرکوئی ایساکرتاہے تواس کایہ عمل ناپسندیدہ،خلاف ادب اور انگریزوں کی تہذیب کامظہرہوگااوراسلامی تہذیب کے خلاف ہوگا ،لہذاہرمسلمان کوچاہئے کہ وہ فساق وفجار اورمغربی وانگریزی تہذیب کی نقالی کوچھوڑکراسلامی تہذیب کواختیارکرے،اورعام حالات میں بھی سرڈھانپنے کااہتمام کرے ۔
حوالہ جات
"الھندیۃ" 1/106 : تکرہ الصلاۃ حاسرارأسہ اذاکان یجدالعمامۃ وقدفعل ذالک تکاسلااوتہاونابالصلاۃ۔ "ردالمحتار" 1/641 : وکرہ (صلاتہ حاسرا)ای کاشفا(رأسہ للتکاسل )وفی الشامی (للتکاسل ای لأجل الکسل بان استثقل تغطیتہ ولم یرھاامرامہما فی الصلاۃ فترکھالذالک ۔ "صحیح البخاری " 1/56 : عن الحسن رحمہ اللہ تعالی کان اقوام یسجدون علی العمامۃ والقلنسوۃ ۔ "سنن الترمذی "1/294 : عن عمرابن الخطاب رضی اللہ عنہ سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول ثم الشہداء اربعۃ رجل مؤمن جیدالایمان ۔۔۔۔۔ھکذاورفع رأسہ حتی وقعت قلنسوتہ قال :ماأدری أقلنسوۃ عمر رضی اللہ عنہ أراد أم قلنسوۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب