ایک شخص قربانی نہیں کرتا،کہتاہے کہ قربانی سنت ابراہیمی ہے میں زکوۃ دوں گا،زکوۃ فرض ہے اورارکان اسلام میں سے ہے ،قربانی ارکان اسلام میں سے نہیں ہے، شرعامسئلہ کیاہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
زکوۃ اسلام کے ارکان خمسہ میں سے ہے،جس کے انکار سے انسان کافر ہوجاتاہے اورقربانی اسلام کارکن تونہیں ہے ،کہ جس کے انکارسے کافرہوجائے،البتہ شعائراسلام میں سے ہے اورسنت ابراہیمی ہےاورہرمسلمان مردوعورت صاحب نصاب پرواجب ہے ،بلاعذرچھوڑدینابہت بڑاگناہ ہے،سنت ابراہیمی ہونے کایہ مطلب نہیں کہ یہ عمل سنت ہے ،واجب نہیں ،بلکہ اس کامطلب ہے حضرت ابراہیم علیہ السلام کاجاری کردہ طریقہ جواللہ کے حکم سے انہوں نے اختیار کیاتھا،اس طریقہ کے اختیار کرنے کی حیثیت واجب کے درجے کی ہے ،کیونکہ احادیث میں قربانی نہ کرے پرسخت وعیدیں آئی ہیں ،جوکسی واجب عمل پرہی ہوسکتی ہیں ۔