021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
قضاء نمازوں کی تعداد یاد نہ ہو تو کیا حکم ہے
55576نماز کا بیانقضاء نمازوں کا بیان

سوال

١۔میری قضاء نمازوں کی تعداد کا اندازہ میں نے 360 لگایا اور اکثر کی قضا ء پڑھ لی اب بقیہ پڑھ پڑھتے ہوئے خیال ہوتا ہے اتنی زیادہ تو مجھ سے قضاء ہوئی نہیں اور کبھی خیال ہوتا ہے زیادہ پڑھوں گا تو نفل ہوجائے گا ،اب میرے لئے کیا حکم ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

١۔ قضاء نمازوں کی صحیح تعداد یا د نہ ہونے کی وجہ سے آپ نے اندازہ لگا کراکثرقضاء نمازیں پڑھ لیں اب جو باقی ہیں ان کو بھی پڑھ لیں کےاس سے آپ کی ذمہ داری پوری ہوجائے گی، اس کے ساتھ نماز چھوڑ نے کے گناہ سے توبہ واستغفار بھی کرلیں،اور اللہ کی ذات عالی سے مغفرت کی امید رکھیں مزید شک وشبہ میں نہ پڑھیں ،یہ شیطانی وساوس ہیں شرعا ان کا کوئی اعتبار نہیں۔
حوالہ جات
مشكاة المصابيح للتبريزي (1/ 17) عن عثمان بن أبي العاص أتى النبي صلى الله عليه و سلم فقال : " يا رسول الله إن الشيطان قد حال بيني وبين صلاتي وقراءتي يلبسها علي فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم ذاك شيطان يقال له خنزب فإذا أحسسته فتعوذ بالله منه واتفل على يسارك ثلاثا قال ففعلت ذلك فأذهبه الله عني " . رواه مسلم مشكاة المصابيح للتبريزي (1/ 17) وعن القاسم بن محمد أن رجلا سأله فقال : " إني أهم في صلاتي فيكثر ذلك علي فقال القاسم بن محمد امض في صلاتك فإنه لن يذهب عنك حتى تنصرف وأنت تقول ما أتممت صلاتي " . رواه مالك
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب