ایک شخص اپنے کاروباری ودنیاوی معاملات میں خلاف حقیقت ،مبالغہ آرائی ،خودنمائی ،خودپسندی اوردکھاوے سے کام لیتاہے اوراپنے آپ کوکسی بزرگ کاخلیفہ بھی کہتاہے اورتیل ،پانی وغیرہ پردم کرکے یقینی شفاء کادعویدارہے ،کیاایسی شخص کی مجالس میں شریک ہونااس پراعتقادرکھناعوام الناس کے لئے خطرہ کاباعث تونہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
دینی تربیت اوراصلاح کی غرض سے ایسے شخص کے پاس نہ جایاجائے جوخودمتبع شریعت نہ ہواوراس کی زندگی شریعت کے مطابق نہ ہو،البتہ اگراس کے پاس کوئی خاص دم ہے اوراس کے ذریعہ وہ علاج کرتاہے ،لوگوں کوشفا بھی ہوتی ہے توعلاج کی غرض سے اس کے پاس جانادرست ہے ،بشرطیکہ اس دم وغیرہ کرنے میں یہ یقین ہوکہ یہ شرکیہ کلمات نہیں پڑھتا۔
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم