021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جو کپڑےکسی باطل مذہب کا شعار ہوں انہیں خریدنے کا حکم
54312جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ایسے کپڑوں کی خرید و فروخت کا کیا حکم ہے؟؟ جو کسی باطل مذہب کا شعار سمجھے جاتے ہوں،ان پر کفریہ علامتیں بنی ہوئی ہوں ،مثلا ہمارے علاقے میں زرد رنگ کی ایک خاص پوشاک ہوتی ہے جسے پہن کر کفار مندروں میں جاتے ہیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جو کپڑےکسی باطل مذہب کا شعار ہوں،وہ اسی مذہب کے پیروکاروں کو بیچنا توجائز ہے ۔البتہ کسی مسلمان کے لئے ان کپڑوں کا پہننا جائزنہیں ،لہذا اگر کسی مسلمان کے بارے میں یہ پتا چل جائے کہ وہ پہننے کے لئےخریدرہا ہے تو اس کو بیچنا بهى مکروہ ہے۔
حوالہ جات
قال في البحر الرائق: "ولا بأس بأن يبيع الزنار من النصارى والقلنسوة من اليهود." (ج:8,ص:226, دار الكتاب الإسلامي) وفي المحيط البرهاني: "وسئل عن بيع الزنار لأهل الذمة قال: لا بأس به؛ لأن ذلك ذل لهم ويكره بيع المكعب المفصص من الرجل إذا علم أنه يشتريه ليلبسه." (ج:7,ص:140, دار الكتب العلمية، بيروت ) وفي الفتاوى الهندية: "بيع الزنار من النصارى والقلنسوة من المجوس لا يكره وبيع المكعب المفضض من الرجل إذا علم أنه اشتراه للبس يكره وبيع الغلام الأمرد ممن يعلم أنه يعصي الله تعالى يكره كذا في الخلاصة ." (ج:22,ص:440, المكتبة الشاملة)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سمیع اللہ داؤد عباسی صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / مفتی محمد صاحب