021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فون پر تجدید نکاح کا حکم
77489نکاح کا بیاننکاح کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

میں چشتیاں سے ہوں ،میرا نکاح ہوا تھا، لیکن ابھی ر خصتی نہیں ہوئی،کچھ دن پہلے میرے شوہر نے مجھے کہا کہ تمھارا جسم مجھ پر حرام ہے۔مفتی صاحب سے پوچھا، انہوں نے کہا ایک طلاق واقع ہو گئی ہے اور کچھ نے کہا کہ ایسے میں نیت کا اعتبار کیا جائے گا اور میرے شوہر نے غصے سے کہا تھا، نیت نہیں تھی پھر بھی احتیاط کے طور پر مفتی طارق مسعود صاحب کے بیان کے مطابق ہم نے ایجاب وقبول کر لیا، دو گواہ میرے شوہر کی طرف بیٹھےجو کہ مجھے جانتے تھے اور دو عورتیں گواہ میری طرف بیٹھیں اور فون پر لاؤڈ سپیکر میں میرے شوہر نے مجھ سے تین دفعہ پوچھا کہ کیا آپ کو یہ نکاح قبول ہے؟ میں نے کہا جی قبول ہے تو کیا یہ نکاح ہو گیا ؟یا ان کا اپنا نام لینا ضروری تھا ؟کیونکہ گواہوں نے تو سن لیا  تھااور وہ گواہ بن گئے تھے کہ انھوں نے تجدید نکاح کر لیا برائے مہربانی رہنمائی فرما دیں،میری رخصتی کا معاملہ ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ان الفاظ کے کہنے سے طلاق واقع ہونے کے بارے میں تفصیل ہے جو اس سؤال کے ساتھ ایک دوسرے سؤال کے جواب میں مستقل لکھی جاچکی ہے۔فون پرتجدید نکاح کی مذکورہ صورت کے بارے میں حکم یہ ہے کہ  شوہر چونکہ مجلس نکاح میں خود موجود نہیں تھا اور حاضرین میں سے کسی کو اپنا وکیل بھی نہیں بنایا ، اس لیے صرف فون پر ایجاب وقبول کرنے سے نکاح نہیں ہوا، نکاح ایسی مجلس میں کیا جائے جس میں مرد وعورت دونوں یا ان کے وکیل بھی موجود ہوں اور ان کے علاوہ گواہان بھی موجود ہوں۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۷محرم۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب