021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بھائیوں کے درمیان جائیداد کی تقسیم
56004 میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

: ہم چاربھائی ہیں۔سب سے بڑا بھائی 1967ءاور دوسرا بھائی 1971ءمیں انگلینڈ چلا گیا۔بڑا بھائی وہاں سے پیسے بھیجتارہااور والد صاحب اور دوسرے بھائیوں نے مل کر اسلام آباد میں چار مکان اورگاوں میں بھی زمین خریدی۔ اس کے بعد دوسرے دو بھائی بھی انگلینڈ چلے گئے،ایک1992ءمیں اوردوسرا1995ءمیں۔والدہ کا انتقال 1995ء میں ہوااور والد صاحب کا انتقال1997ءمیں ہوا۔اب بڑا بھائی کہتاہےکہ یہ سب میرے پیسوں سے بناہے،اس لیے صرف میں ہی ان کا مالک ہوں۔ اب کچھ جائیداد والدین اورکچھ سارے بھائیوں کے نام ہے۔والدین کےانتقال کے بعد بڑا بھائی کہتا ہے کہ سب جائیداد میرے پیسوں سے خریدی گئی ہے،والدین نے میرے لیے خریدی تھی،اس میں دوسرے بھائیوں کا کوئی حق نہیں،جبکہ دوسرے تین بھائی کہتے ہیں کہ ہم نے جو پیسے کمائے بڑے بھائی کو دیتے رہے اور وہ پاکستان بھیجتے رہے اور والدین نے سب بیٹوں کے لیے جائیدادیں خریدیں۔ والدین کی زندگی میں بڑے بھائی نے کبھی کوئی اعتراض یا مطالبہ نہیں کیا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر بڑے بھائی نے پیسے بھیجتے وقت اس بات کی صراحت نہیں کی یا اس پر کوئی قرینہ موجودنہیں (جیسے کہ سوال میں مذکور صورت ہے)کہ یہ پیسے اس نے اپنے ذاتی استعمال کے لیے زمین اور مکان وغیرہ خریدنے کے لیے بھیجے تھے تو اس صورت میں یہ سب کچھ والدین کی ملکیت ہے اور ان کی وفات کے بعد اب یہ سب کچھ چاروں بھائیوں میں برابر طور پر مشترک ہے۔تاہم یہ حکم بھی اس صورت میں ہے جب تمام پیسے صرف بڑے بھائی نے بھیجے ہوں لیکن مذکورہ صورت میں تو چونکہ یہ پیسے سب بھائیوں کی طرف سے بھیجے گئے تھے ،لہذا اس صورت میں توبڑے بھائی کا یہ دعوی ویسے بھی درست نہیں کہ یہ سب کچھ میراہے،بلکہ اس میں سب بھائی مشترک طور پر مالک ہیں۔
حوالہ جات
قال في الشاميه: " وفي الخانية: زوج بنيه الخمسة في داره وكلهم في عياله واختلفوا في المتاع فهو للأب وللبنين الثياب التي عليهم لا غير، فإن قالوا هم أو امرأته بعد موته: إن هذا استفدناه بعد موته فالقول لهم، وإن أقروا أنه كان يوم موته فهو ميراث من الأب." (ج:4,ص:325, دار الفكر-بيروت)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سمیع اللہ داؤد عباسی صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب