021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مسجد میں کیمرالگاہواہوتونماز کاحکم
56018جائز و ناجائزامور کا بیانکھیل،گانے اور تصویر کےاحکام

سوال

سوال : محترم مفتی صاحب عرض گزارش ہے کہ میرے علاقے کی مسجد میں گزشتہ ماہ CCTV کیمروں کی تنصیب ہوئی ہے ،جومسجد کے مرکزی ہال ،صحن وغیرہ میں لگے ہوئے ہیں ،یہ فیصلہ انتظامیہ کااپناہے ،اس میں حکومتی عمل دخل بالکل نہیں ،سوال یہ ہے کہ کیمروں کی موجودگی میں نماز کی ادئیگی ودیگر عبادات قرآن وسنت کی روشنی میں جائزہے ؟جبکہ یہ کیمرے DVRکے ذریعے ریکارڈنگ کومحفوظ بھی کرتے ہیں ۔برائے مہربانی مفصل جواب سے نوازیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ڈیجیٹل طریقے سے کی گئی ریکارڈنگ کے تصویر ہونے یانہ ہونے میں چونکہ ایک سے زیادہ فقہی آراء موجود ہیں ،اس لئے صرف شرعی ضرورت جیساکہ جہاد اوردین کے خلاف پروپیگنڈوں سے دفاع اورصحیح دینی معلومات کی فراہمی کی خاطر یا کسی معتبر دینی یادنیوی مصلحت کی خاطر ایسی تصویر یاویڈیو بنانے کی گنجائش ہے ،جن میں تصویر ہونے کے علاوہ کوئی اورحرام پہلومثلا عریانیت موسیقی یاغیرمحرم کی تصاویر نہ ہوں۔ صورت مسئولہ میں سیکوریٹی کی ضرورت کے پیش نظر چند کیمرے لگاناجس سے مسجد،اشیاء مسجد اورنمازیوں کی حفاظت مقصود ہوجائزہے،اس کے علاوہ بہت زیادہ کیمرے لگانا جس کامقصد محض ریکارڈنگ ہی ہویہ اسراف بھی ہے ،اورغیرضروری تصویرسازی کے حکم میں بھی داخل ہے،جس سے اجتناب ضروری ہے،تاہم ایسی جگہ نماز پڑھنے میں بہرحال کوئی حرج نہیں۔
حوالہ جات
.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

فیصل احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب