021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مہر بیوی کا حق ہے
56274.1نکاح کا بیانجہیز،مہر اور گھریلو سامان کا بیان

سوال

میں نے اپنی بیٹی کی ایک جگہ شادی کروائی ،ستر ہزار روپے مہر مقرر ہوا جو لڑکی کو دیدیا تھا ، رخصتی کے بعد چھ سال تک لڑکی اپنے شوہر کے پا س رہی ،اس عرصہ میں کوئی اولاد نہیں ہوئی، قضاء الہی سے شوہر کا انتقال ہوگیا ، لڑکی میرے گھر واپس آگئی پھر دوسال کے بعد میں نے دوسری جگہ شادی کروادی ،اس پر اس کے سابق سسر صاحب ناراض ہوگئے اور مطالبہ کررہے ہیں کہ میرے مرحوم بیٹے نے مہر کے طور پر جو ستر ہزار دیاتھا وہ ہمیں واپس کردو، ١۔اب سوال یہ ہے کہ مرحوم داماد کے والد کو لڑکی سے مہر کی رقم واپس مانگنے کاحق ہے یا نہیں ،یالڑکی ہی اس مہر کی مالک ہے

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شادی کے بعد جب رخصتی ہوگئی تو لڑکی پورے مہر کی حقدار ہوگئی وہی اس کی مالک ہے ، شوہر کے انتقال کے بعدکسی کو اس سے واپس لینے کا حق نہیں ، دوسری جگہ شادی سے اس سابقہ مہر کا کوئی تعلق نہیں وہ مہر بدستور اس کی ملک میں باقی رہے گا، لہذاصورت مسئولہ میں لڑکی کےسسر کا بہوکو دوسری جگہ شادی سے روکنا اور اس سے مہر کی واپسی کا مطالبہ کرنا شرعا ناجائز اور حرام ہے۔
حوالہ جات
{ وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً فَإِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَيْءٍ مِنْهُ نَفْسًا فَكُلُوهُ هَنِيئًا مَرِيئًا (4)} [النساء: 4] {فَمَا اسْتَمْتَعْتُمْ بِهِ مِنْهُنَّ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ فَرِيضَةً وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا تَرَاضَيْتُمْ بِهِ مِنْ بَعْدِ الْفَرِيضَةِ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا (24)} [النساء: 24] رد المحتار (9/ 500) ( قوله ويتأكد ) أي الواجب من العشرة لو الأكثر وأفاد أن المهر وجب بنفس العقد لكن مع احتمال سقوطه بردتها أو تقبيلها ابنه أو تنصفه بطلاقها قبل الدخول ، وإنما يتأكد لزوم تمامه بالوطء ونحوه ظهر أن ما في الدرر من أن قوله عند وطء متعلق بالوجوب غير مسلم كما أفاده في الشرنبلالية : قال في البدائع : وإذا تأكد المهر بما ذكر لا يسقط بعد ذلك ، وإن كانت الفرقة من قبلها لأن البدل بعد تأكده لا يحتمل السقوط إلا بالإبراء كالثمن إذا تأكد بقبض المبيع .ا هـ .
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / فیصل احمد صاحب