021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میزان بینک اور بینک اسلامی میں سرمایہ کاری کا حکم
56329سود اور جوے کے مسائلمختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان

سوال

میراکرنٹ اکاؤنٹ"دی بینک آف خیبر اسلامی برانچ "میں ہے۔اب میں کسی اسلامک بینک میں سیونگ اکاؤنٹ کھولنا چاہتا ہوں۔میں نے سنا ہے کہ میزان بینک اور بینک اسلامی کی بینکاری سود سے پاک ہے، اور منافع لینا جائز ہے۔اس لیے راہنمائی فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جواسلامی بینک اکابر علماءکرام کے وضع کردہ طریقے کے مطابق کام کرتے ہیں،اورمستند علماءکرام ان بینکوں میں بطور نگران مقرر ہیں،ایسے بینکوں میں استثماری کھاتہ( سیونگ اکاؤنٹ) کھولنا جائز ہے۔ تاہم وقتاً فوقتاً علماءکرام سے پوچھتے رہنا چاہیے،تاکہ اگر مذکورہ بینک اپنے نظام میں کوئی تبدیلی کرکے شرعی تقاضوں کی خلاف ورزی کریں تواس بارے میں کیے گئے بر وقت فیصلے سے آگاہی ہو جائے۔

حوالہ جات

تنویر الطاف: افتاء

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

19/02/1438

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد تنویر الطاف صاحب

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / شہبازعلی صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے