میرے بڑےبھائی نے وزیراعظم کی طرف سے طلبہ کے لئے جولیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی اسکیم ہے،اس میں درخواست دے کرلیپ ٹاپ حاصل کیاہے،جبکہ حکومت کی طرف سے یہ شرط ہے کہ لیپ ٹاپ صرف اس طالب علم کوملے گا،جس کی نوکری نہیں ہے،جبکہ بھائی نے اس درخواست میں غلط بیانی کرکے خودکوبے روزگارکہاتھا،حالانکہ بھائی سرکاری ملازم (ڈاکٹر)ہیں،بعد میں ان کواپنی غلطی کااحساس ہوااورانہوں نے لیپ ٹاپ حاصل ہونے کے بعد اسے استعمال نہیں کیا،اب اس لیپ ٹاپ کاکیاجائے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
لیپ ٹاپ حکومت ہی کوواپس کرناضروری ہے،کیونکہ جس سے جوچیز ناحق لی جائے تووہ اسی کولوٹاناضروری ہے،اوراگرحکومت کوواپس لوٹانے کی کوئی صورت نہ ہوتویاحکومت کے طے کردہ معیارکے کسی طالب علم کودے،یااپنی مرضی سے کسی مستحق کوبغیرثواب کی نیت کے دیدے،یاپھرلیپ ٹاپ کوبیچ کراس کی قیمت صدقہ کرے،لینے والے کے لئے اس کااستعمال درست نہیں۔
حوالہ جات
o
" حاشية رد المحتار" 5 / 22:الحاصل: أنه إن علم أرباب الاموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له ويتصدق به بنية صاحبه۔
" رد المحتار" 26 / 453: لو مات الرجل وكسبه من بيع الباذق أو الظلم أو أخذ الرشوة يتورع الورثة ، ولا يأخذون منه شيئا وهو أولى بهم ويردونها على أربابها إن عرفوهم ، وإلا تصدقوا بها لأن سبيل الكسب الخبيث التصدق إذا تعذر الرد على صاحبه۔