021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مہر معجل کی صورت میں عورت کو زکوٰۃ دینا
61517 زکوة کابیانمستحقین زکوة کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت کی شادی ہوئی اور اس کا مہر معجل اس کے خاوند کے ذمہ ہے اور اس کے علاوہ اس کے پاس کچھ نہیں،تو کیا اُس عورت کو زکوٰۃ دی جاسکتی ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر اس کا خاوند مالدار ہے اور مہر کی مقدار نصاب کے برابر یا زیادہ ہےتو اس صورت میں عورت کو زکوٰۃ دینے سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوگی اور اگر شوہر غریب ہے یا مہر کی مقدار نصاب سے کم ہے تو عورت فقیرہ شمار ہوگی اور اس کو زکوٰۃ دینا درست ہے ۔
حوالہ جات
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی:" والمرأة موسرة بالمعجل لو الزوج مليا وبالمؤجل لا، وبدار تسكنها مع الزوج إن قدر على الإسكان". (رد المحتار:9/520،دار المعرفۃ)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب