021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
لے پالک کی ولدیت کا مسئلہ
57019نکاح کا بیاننسب کے ثبوت کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عبدالصمد اپنے اہلیہ کی بھتیجی کو گود لیا اور قومی دستاویزات میں ولدیت کے خانے میں اپنا نام درج کرادیا ،لیکن بعد میں شرعی مسئلہ معلوم ہونے کے بعد توبہ تائب ہوچکا ہے ،اب اگر قومی دستاویزات میں ولدیت کو تبدیل کیا جائے تو بہت زیادہ مسائل پیدا ہونگے ، اسی طرح اگر تعلیمی اسناد میں تبدیلی کیجائے تو یہ بظاہر ناممکن ہے آیا اب اس بات کی گنجائش ہے کہ کاغذات میں یہی نام رہنے دیا جائے اور جب پکارا جائے تو اصل ولدیت ہی بیان کی جائے ،کیونکہ عبد الحمید کی اپنے لے پالک بیٹی کے ساتھ کثرت سے بیرون ملک کے اسفار ہوتے ہیں تو ویزا پاسپوٹ کے مراحل میں بھی کافی مشکلا ت ہونگی ۔ الحمد للہ خاندان برادری میں اس بات کی شہرت ہے کہ یہ لڑکی عبد الصمد کی سگی بیٹی نہیں ہے اور اس کے حقیقی والد کوئی اور ہیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

لے پالک کوغیر باپ کی طرف منسوب کرنابہت بڑاگناہ ہے ، جہاں جہاں یہ غلط نام لکھا اور پڑھا جائے گا گناہ ہوتا رہے گا کیونکہ یہ صریح جھوٹ اور غلط بیانی ہے ،اس لئے دستاویزات میں غلط اندراج کے بعد صرف زبانی توبہ کافی نہیں بلکہ جہاں جہاں یہ غلط طریقہ پر نام لکھا گیا ہے اس کو مٹانے کی مقدور بھر کوشش کرنا ضروری ہے ، اگر کوشش کے باوجود نہ مٹایا جاسکے اورمجبورا اس دستاویز کوکہیں استعمال کرنا پڑے تواستعمال کی گنجائش ہے لیکن اس کے ساتھ ہر دفعہ استغفار بھی کریں ۔ نیز یہ لڑکی عبد الصمد کی غیر محرم ہے اس کا عبد الصمد سے پردہ فرض ہے ، عبد الصمد کا اس کو بیٹی بناکر لیجانا جائز نہیں اورلڑکی کا غیر محرم کے ساتھ سفر کرنا جائز نہیں ہے ۔
حوالہ جات
سنن أبي داود (5/ 49) حدثنى سعد بن مالك ، قال : سمعته أذناى ووعاه قلبى من محمد عليه السلام ، أنه قال : (من ادعى إلى غير أبيه وهويعلم أنه غير أبيه فالجنة عليه حرام) سنن أبي داود (5/ 52) عن أنس ابن مالك ،قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : (من ادعى إلى غير أبيه أو انتمى إلى غير مواليه فعليه لعنة الله المتتابعة إلى يوم القيامة) . الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 464) (قوله ولو عجوزا) أي لإطلاق النصوص بحر. قال الشاعر: لكل ساقطة في الحي لاقطة ... وكل كاسدة يوما لها سوق (قوله في سفر) هو ثلاثة أيام ولياليها فيباح لها الخروج إلى ما دونه لحاجة بغير محرم بحر، وروي عن أبي حنيفة وأبي يوسف كراهة خروجها وحدها مسيرة يوم واحد، وينبغي أن يكون الفتوى عليه لفساد الزمان شرح اللباب ويؤيده حديث الصحيحين «لا يحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر أن تسافر مسيرة يوم وليلة إلا مع ذي محرم عليها» وفي لفظ لمسلم «مسيرة ليلة» وفي لفظ «يوم» "
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / فیصل احمد صاحب