021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طلاق کی ایک مشروط تحریر کا حکم
61070طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرا پوتا بیمار تھا اور اس کو ڈاکٹر کے پاس لیکر جاناتھا میرے بیٹے او ر شوہر کے درمیان بحث چل رہی تھی تو میں نے ان دونوں کی لڑائی ختم کرانے کی نیت سے پوتے کو اٹھا کر ڈاکٹر کے پاس لیجاکر لٹادیا ،اس پر میرے شوہر نے غصہ میں آکریہ الفاظ کہے کوئی بھی عورت بدھ بازار یا چوبیس مارکیٹ گئی تو میری طرف سے ایک دو تین طلاقیں ہیں ۔ اب سوال یہ ہے کہ ان الفاظ سے کوئی طلاق ہوئی ہے یا نہیں ؟ ا ب اس خاتون کے لئے کیاحکم ہے ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں شوپر کا مقصد ان عام الفاظ سے بیوی کو بازار جانے سے روکنا تھا اوروہی مراد تھی لہذا اس کے بعد اگر بازار یا چوبیس مارکیٹ گئی تو اسے تین طلاقیں واقع ہوجائینگی ، لہذا اگر وہ طلاق سے بچنا چاہتی ہے تو تعلیق کے بعدان بازاروں میں جانے سے پرہیز کرے ۔
حوالہ جات
ز
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

فیصل احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب