حضرت میں دس دس روپے کابیج سبزی کالےکرکاشت کرتاہوں اوراپنےگھرمیں استعمال ہوتی ہے یارشتہ دارلےجاتےہیں,اورگھاس کاشت کرتاہوں جواپنےجانوروں کےلیےہوتاہےیہ دوایکڑتک ہوتاہےمسئلہ یہ ہےکچھ مفتی صاحب کی رائےیہ ہےکہ جس طرح ذاتی استعمال کی گاڑی یاگھرپرزکوۃ نہیں ہےاسی طرح اس پرعشربھی نہیں ہےدوسرے علماءیہ کہتےہیں کہ زمین سےہرپیداورپرعشرہے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
زمین سے جو بھی پیدا وار حاصل ہو اس میں عشر واجب ہے ۔ اب اگر بارش کے پانی سے سیراب کررہے ہیں تو اس میں پیدا وار کا عشر (دس فیصد) واجب ہوگا۔ اور اگر نہری پانی یا ٹیوب ویل وغیرہ سے سیراب کررہے ہیں(جس میں پانی کے اضافی اخراجات آتے ہوں) تو اس صورت میں مجموعی پیداوار کا نصف عشر( 5 فیصد) واجب ہوگا۔
حوالہ جات
"قال أبو حنيفة رحمه الله في قليل ما أخرجته الأرض وكثيره العشر سواء سقى سيحا أو سقته السماء "
الهداية في شرح بداية المبتدي (1/ 107)
"ما سقت السماء ففيه العشر وما سقي بغرب أو دالية ففيه نصف العشر"
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 325)
"قدمنا عن الخانية، وغيرها أن الجبل عشري،"
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 325)