021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ورثہ میں صرف شوہراوربہن ہوتوتقسیم میراث
57661میراث کے مسائلمناسخہ کے احکام

سوال

سوال :جناب محترم عرض یہ ہے کہ دوسگی بہنوں کی دوسگے بھائیوں سے شادی ہوئی،بڑی بہن کی کوئی اولادنہیں ہوئی،اوران کااچانک انتقال ہوگیاہے،اب صرف ان کے سگے رشتہ داروں میں اس کاشوہراور چھوٹی بہن حیات ہیں،ان کے نام کچھ جائیداد ہے،مجھے یہ معلوم کرناہےکہ شرعی لحاظ سے شوہرکااس جائیداد میں کتناحصہ بنتاہے؟اورسگی بہن کااس مذکورہ جائیداد میں کتناحصہ بنے گا؟جبکہ مرحومہ کی کوئی وصیت زبانی یاتحریری موجودنہیں ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں چونکہ مرحومہ کی کوئی اولادنہیں ہے،اس لئےوراثت کانصف(آدھا) شوہرکوملے گااورباقی نصف حصہ حقیقی بہن کوملے گا۔
حوالہ جات
"سورۃ النساء" 12: وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُنَّ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكُمْ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا۔ "سورۃ النساء" 176: يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلَالَةِ إِنِ امْرُؤٌ هَلَكَ لَيْسَ لَهُ وَلَدٌ وَلَهُ أُخْتٌ فَلَهَا نِصْفُ مَا تَرَكَ وَهُوَ يَرِثُهَا إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهَا وَلَدٌ فَإِنْ كَانَتَا اثْنَتَيْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثَانِ مِمَّا تَرَكَ وَإِنْ كَانُوا إِخْوَةً رِجَالًا وَنِسَاءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ أَنْ تَضِلُّوا وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب