سوال: ہماراادارہ تحفظ بوسیدہ اوراق قرآن کریم (IRBAQ) قرآن کریم اوراحادیث مبارکہ کے بوسیدہ اوراق کوری سائیکل کرکےان سےگتابنانےکے پلانٹ قائم کرنے کاارادہ رکھتی ہے،ادارہ اس امرکےلئے کوشاں ہیں کہ ایک چھاپہ خانہ لگایاجائےاوراس میں نئے قرآن کریم کی طباعت اعلی ترین کاغذپرکی جائے۔مذکورہ طبع شدہ قرآن کریم کے نسخوںکی بائنڈنگ اس گتے سے کی جائےجوکہ ہم بوسیدہ اوراق سے بنائیں گے،ادارہ ان نسخوں کومستحقین میں مفت تقسیم کرنے کاارادہ رکھتی ہے،مذکورہ ہردومنصوبوں پرتخمینہ لاگت کے لئے ابتدائی رقم تو موجود ہے،لیکن اس رقم سے مذکورہ اٹھنے والے کل اخراجات پورے کرنامشکل ہے،نیزمستقبل میں زیادہ قرآن کریم کے نسخوں کی چھپائی اوران پرآنے والے اخراجات بھی بتدریج بڑھتے جائینگے، اللہ تعالی سے امیدہے کہ اگرہم محنت کرکےادارے کومناسب Publicity دے دیں تومذکورہ اہداف کوآسانی سے حاصل کریاجاسکتاہے،دورحاضرمیں publicity کے ذرائع ،جیسے ویڈیوپیغامات ،اخباری کانفرسیں ،انٹرنیٹ اورکیبل ٹیکنالوجی کوبروئے کارلاکرمذکورہ اہداف کوآسانی سے حاصل کیاجاسکتاہے۔پوچھنایہ ہے کہ کیاہم ابلاغ کے مندرجہ بالاذرائع کوبروئے کارلاکراپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکتے ہیں؟ اخبارات میں ہمارے چھپے ہوئے فوٹوں کاہمارے اوپرتوشرعاکوئی وبال نہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ صورت میں تشہیرکی خاطرڈیجیٹل تصاویرکے استعمال سےحتی الامکان اجتناب کیاجائے،البتہ جہاں اس کے بغیرضرورت (تشہیرکے مقاصد)پوری نہ ہوتی ہوتووہاں بقدرضرورت استعمال کرنے کی گنجائش ہے،تاہم پرنٹ تصاویرمیں جاندارکی تصاویرسے اجتناب بہرحال لازم ہے۔