021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ڈیجیٹل کرنسیوں کے کاروبار کا حکم
57870خرید و فروخت کے احکامبیع صرف سونے چاندی اور کرنسی نوٹوں کی خریدوفروخت کا بیان

سوال

کیا فرماتے ہیں حضرات مفتیان اکرام اس مسئلہ کے بارے میں ! آ ج کل لین دین چونکہ جدید سے جدید شکل اختیار کر رہی ہے اور اسی وجہ سے پلاسٹک منی یعنی(ڈیبٹ کارڈ اور کریڈٹ کارڈ) اور جدید ٹرانزیکشن کمپنیاں(E-CASH)(faiza perfect money)اکے بعد 2008 or 2009 کے درمیان ٹرانزیکشن کے لئے کرپٹو کریسی اور ڈیجیٹل کرنسی کی شکل میں ایک نیا(Payment) سولیوشن آ یا۔ اس کی تفصیل یہ ہے کہ ایک(Virtual) کرنسی ہے جس کی کوئی حسی صورت نہیں ہوتی یہ سوفٹ شکل میں (Digit) یعنی گنتی کی میں موجود ہوتی ہیں۔ اور کرپٹو گرافی کے طور پر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتی ہے۔ اور اس کو کمپیوٹر کے ایک سافٹ ویئر کے اندر کوڈنگ کرکے رکھا جاتا ہے اور پھر اس کو کمانڈ سسٹم دی جاتی ہے۔ ڈیجیٹل کرنسی کیا ہے؟ کرپٹو کرنسی کو ڈیجیٹل کرنسی بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ ڈیجیٹل ہی Generateہوتی ہے اور ڈیجیٹل ہی سٹور ہوتی ہے اور ڈیجیٹل ہی ٹرانسفر ہوتی ہے۔ کرپٹو کرنسی یعنی(Digital Currency) کیسے آ ئی اور اس کی کیا ضرورت تھی۔؟ بہت ساری کرپٹو کرنسی ہے، دنیا میں تقریبا 700 سے ذیادہ مختلف کرپٹو کرنسیز ہیں۔ کرپٹو کرنسی ایک (Payment) سسٹم ہے یعنی(Digital Payment) سسٹم۔جس سے آ پ Payment ایک دوسرے کو ٹرانسفر کرتے ہیں۔ اب Payment سسٹم کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ یہاں ایک مثال لیتے ہیں کہ جیسے کہ ہم کسی بھی بڑے اسٹور میں جاتے ہیں جہاں جاکر ہم کچھ خریدتے ہیں اور اس خریدای کے (Against)بدلے ہمیں کچھ پوائنٹس ملتے ہیں توان پوائنٹس کو ہم دوبارہ اس اسٹور میں جا کر استعمال کر سکتے ہیں اور کچھ خریدنے کیلئے۔ اب وہ جو پوائنٹس ہیں وہ ان کی یعنی اسٹور والے کی نظر میں کرنسی ہے کیونکہ اس کو وہ میڈیم آف ایکسچینج استعمال کر رہے ہیں تو وہ ایک Centralize پیسہ ہے ، تو اس طریقہ سے بہت ساری چیزیںہیں جو کہ ایک Centralize پیسہ جس کرنسی ہم استعمال کرتے ہیں جس کو ہم Fait کرنسی کہتے ہیں وہ بھی کسی گورنمنٹ کی اپنی Centralize کرنسی ہے۔ اب جس کرنسی کا ذکر یہاں کیا جا رہا ہے یعنی کرپٹو کرنسی ،یہ یہ ایک Virtual کرنسی ہے ،اس کو (Decentralize) کرنسی بھی کہتے ہیں۔ Generating System of Digital Currency: ڈیجیٹل کرنسی کی پیدائش کا نظام: ۔ ایک Payment سسٹم بنایا گیا 2008,2009 کے درمیان Bit coin کے نام سے۔ یہ سسٹم جس نے بنایا اس کا نام(Santoshi Nakamoto) سنتوشی ناکاموٹو تھا۔اس نے ایک سسٹم بنایا جو کرپٹو گرافی پہ مشتمل تھا۔ جس کے ذریعے ہم ایک دوسرے کو پوائنٹس ٹرانسفر کر سکتے تھے۔ اس کی Generation یعنی بناوٹ ایسی ہوتی تھی کہ جو بھی پوائنٹس ٹرانسفر ہوتے تھے وہ ایک Block میں ریکورڈ ہوتے تھے بطور ٹرانزیکشن اوراس ٹرانزیکشن کو آ گے (Forward) بھیجا جاتا تھامائیننگ کے لئے۔ مائیننگ اس وقت سسٹم سے یعنی کمپیوٹر سے کر سکتے تھے۔ تو اسی طرح سسٹم یعنی کمپیو ٹر سے مائیننگ کر کے اس ٹرانزیکشن کو (Solve) حل کیا جاتا تھا اور اس کو حل کرنے کے بعد جو مائینرز ہوتے تھے جس کے ذریعے مائن ہوتے تھے جس سسٹم کے ذریعے یا جس اکائونٹ کے ذریعے تو اُن کو نئے Bitcoin مُیسر ہوتے تھے ملتے تھے۔ تو ایسے میں لوگو ں کو Interest ہونے لگا لوگ پسند کرنے لگے، جو مائینز کرتے تھے کہ ہمیں نئے Bitcoin مل رہے ہیں کہ ابھی شاید اس کی یعنی کہ بٹ کوائن کی اتنی Value یعنی حیثیت نہیں ہے لیکن آنے والے وقت میں اس کی حیثیت بڑھ سکتی ہیں۔تو جو لوگ اس چیز کو سمجھے اُس وقت یا پسند آیا تو اُنہوں نے اُس کی یعنی بٹ کوائن کی مائیننگ شروع کر دی اور مائیننگ کرتے کرتے اُن کے پاس کوئن جمع ہونا شروع ہوگئے، اب کافی لوگ ایسے تھے جو اس چیز کویعنی بٹ کوائن کوسمجھ چکے تھے تو اُنہوں نے اُسے اسٹور کر لیا۔اب اگلا مرحلہ تھا اس کی یعنی بٹ کوائن کی مارکیٹنگ کرنا۔ مارکیٹنگ پر جیسے اُنہوں نے کام کرنا شروع کیا،کمپنیا ں اسے بطور کرنسی قبول کرے اور User بڑھے اور ادنیا کے مختلف ایکسچینج میں اسکی ٹریڈنگ ہو ، تو اس مرحلے میں بہت وقت لگا مارکیٹ میں اپنی جگہ یا حیثیت بنانے میں کیونکہ بٹ کوائن پہلی ڈیجیٹل کرنسی تھی اُس وقت زیادہ لوگ اس سے ناواقف تھے۔ آج اگر ہم بات کرے تو دنیا میں700 سے ذیادہ کرپٹو کرنسیز ہیں جن میں سے کچھ ایکسچینج میں لسٹد(Listed) یعنی موجود ہیں اور کچھ نہیں۔ تو کرپٹو کرنسی جیسے کہ 2008, 2009 میں شروع ہوئی دنیا میں متعارف ہوئی اور تقریبا ایک سال میں اوپن سورس(Open Source) ہوئی، اوپن سورس مطلب اس کے جو کوڈنگ ہے اس کو کوئی بھی دیکھ سکتا ہے اس کی جو ٹرانزیکشن ہے وہ بلاک چین (Block chain) میں ریکورڈہوتی ہیں اور کوئی بھی اسے (Study) پڑھ سکتا ہے سمجھ سکتا ہے۔تو اس طرح یہ چلتی رہی اور آ ہستہ آہستہ اس کی حیثیت بہت زیادہ بڑھنے لگی۔ کچھ مرچنٹس اس کو قبول کرنے لگے اور اس کو استعمال کرنے لگے اور جیسے جیسے لوگ اسے استعمال کرنے لگے تو جو مائینرز تھے ان کو منافع ہونے لگا۔ بٹ کوائن کی Supply کم ہوتی جاتی ہے تو Demand بڑھتی جاتی ہے اور قیمت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ اور جیسے کہ ہر ایک چیز کی قیمت میں اُتار چڑھائو ہوتا رہتا ہے(User Demand) کم زیادہ ہونے کی وجہ سے تو اسی طرح بٹ کوائن کی قیمت میں بھی اُتار چڑھاؤ آتا ہے۔ اور اگر ہم مرچنٹس کی بات کرے تو اس وقت بٹ کوائن کو 2.7 ملین ( 27 لاکھ ۔۔) مرچنٹس قبول کرتے ہیں بطور Currency اور بڑی بڑی کمپنیاں جیسے کہ Microsoft, Dell, Amazon and Xperia بہت ساری ایسی کمپنیاں ہے اسے قبول کرتی ہیں بطور کرنسی۔اس کے علاوہ بٹ کوائن کے دنیا بھر میں 700 کے قریب ATM ہیں۔ (Leo Company) جو کہ ایک Learning Institue بھی ہے اُس نے بھی ایک کرنسی لاوٗنچ کی ۔جس کو اس نے LEO COIN کا نام دیا۔اور اس میں یہ کمپنی ٹرنڈنگ بھی کرتی ہے۔آپ Education Coursesاس کمپنی سے LEO COINکے ذریعے خرید سکتے ہیں۔ (LEO COIN) کو (Leo Company) نے ایک سافٹ ویئر کے اندر ایک ارب کی تعداد میں گنتی کے الفاظ کو مختلف شکلیں دے کر رکھا گیا ہیں۔ اور پھر اس کے اُپر ایک کمانڈ سسٹم نسب کیا ہے یا بنایا ہوا ہے جو خودکار ہے۔ اور اس سافٹ ویئر سے ایک منٹ میں 20 کوائن نکال کے انٹرنیٹ (Cloud) کلائوڈ میں بھیج دیتا ہے۔ وہا ں سے یعنی انٹر نیٹ کلائوڈ سے پھر دنیا میں کسی بھی جگہ کو ئی بھی بندہ سُپر کمپیوٹر جسے مائیننگ ریگ بھی کہا جاتا ہے لگا کر اسے اپنے پاس کھینچ لیتا ہے۔ پھر اس کو مارکیٹ میں جو لوگ بحیثیت کرنسی قبول کرتے ہیں اُن کو بھیج دیتا ہے۔ او ر اس کا ریٹ مارکیٹ میں لوگو ں کے طلب اور رسید کی وجہ سے اُپر نیچے جاتا ہے یعنی شروع میں اس کی کوئی بھی قیمت نہیں تھی اور جب لوگو ں نے اس کو لین دین کے طور پر استعمال کرنا شروع کیا تو طلب اور رسد کے کانون نے مارکیٹ میں اس کی قیمت بڑھا دی اور اس کا پورا سسٹم سونے کی طرح رکھا ہوا ہے اور ایسی کرنسی کیلئے چار(4) بنیادی شرائط ہوتی ہیں: (1) اوپن سورس مائیننگ(Open Source Mining): یعنی یہ سونے کی طرح آ زاد ذریعے پہ رکھا ہوا ہے، جس طرح سونے کو کوئی بھی زمین سے نکال سکتا ہے نکال کے بحیثیت مالک اسے استعما ل یا بیچ سکتا ہے ۔اسی طر ح اس کر نسی کو کو ئی بھی سا فٹ وئیر سے نکا ل کر ما لک بن سکتا ہے ۔ (2) او پن والٹ ؛ ۔یہ ایک (APP)ہو تی ہے ۔جس کو بر قی بٹوا (E-WALLET)کہا جا تا ہے ۔ اور ہر ایک والٹ کے پیچھے ایک مخصوص ایڈ ریس دیا جا تا ہے۔جو ہربندے کے لیے کے الگ الگ ایڈریس ہوتاہے۔جس کے زریعے پو ری دنیا میں کو ئن کو ٹرانسفر کر سکتا ہے ۔ ۳ ۔اوپن ایکسچینج؛۔ اس کے مختلف پرائیویٹ ایکسچینج (ONLINE) ہیں جس پر مختلف کر پٹو کر نسیاں آ پس میں اور با قی کر نسیو ں کے ساتھ (CHANGE)تبد یل ہوتی ہے ۔اور کسی بھی (FAIT)کر نسی میں یعنی کسی بھی ملک کی کرنسی میں(CHANGE) ہوتاہے ۔ ۴۔مر چنٹ پلا ن؛۔ یعنی دنیا کے مختلف مما لک میں مختلف کمپنیا ں یا کا روبا ر اس کر نسی کو قبو ل کر تی ہو اور اس کے بدلے چیزوں اور خد ما ت کا تبا دلہ کر تی ہیں۔ اور جس کرنسی میں یہ چار شر ائط پا ئے جا ئے اس کو ایک (REAL)کر یپٹو کر نسی کہا جا تا ہے ۔ اور اسی طرح اس کر نسی کے با رے میں کہا جا تاہے اور پو ری دنیا میں اسکی ورتھ(WORTH) یکساں ہے ۔ اور کم تعداد میں بنتی ہے ۔تو ان خصوصیا ت کی وجہ سے اس کی قیمت دن بہ دن بڑھتی رھتی ہے ۔اور سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس کو کوئی بڑی طا قت کنٹرول نہیں کر تی مثلا بینک ،گورنمنٹ اور کوئی ٹرانزیکشن کمپنی بلکہ یہ (DECENTRALIZED)ایک آزاد قو ت کے ما تحت ہو تی ہیں۔اوراس کی قیمت کے (UP,DOWN)کے مکمل قوت ما رکیٹ کے پاس ہے اور ڈیما نڈ کی وجہ سے اس کی قیمت گرتی اور بڑھتی ہیں۔ اور کرپٹو کرنسی کو دنیا میں اس وقت جاپان اور سویڈن مین (legal) قانونی حیثیت حاصل ہے۔ اور امریکہ میں اسے (Commodity) یعنی خام ما ل کی حیثیت حاصل ہے اور یورپ میں اسے (Assets) یعنی اثاثے کہا جاتا ہے۔ بہرحال ان حیثیتوں کی وجہ سے دنیا کے تقریبا 200 ممالک میں جزوی طور پر اس کے ذ ریعے لین دین ہوتی ہیں۔ پاکستان میں بھی کئی کمپنیا ں اشیاء کے لین دین میں اسے قبول کرتی ہیں۔ تو اب سوال یہ ہے کہ اس کرنسی کو لینا یعنی خریدنا یااس کو کمپیوٹر سے مائین کر کے رکھنا اور مہنگا ہونے پر اس کوبیچنا(sale)اور اس کے ذریعے چیزوں کا خریدو فروخت کرنا کیسا ہے؟اور اس کرپٹو کرنسی کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ المستفتی عبدالمقسط ترک لاہور

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے پہلے یہاں سے ایک فتوی جاری ہوا تھا اور پھر اس کے مطابق جامعہ دارالعلوم کراچی سے بھی ایک فتوی جاری ہوا تھا ،لیکن اس کے بعد اس حوالے سے کچھ نئی جہتیں سامنے آنے کی بنا پر اس کو زیر تحقیق اور زیر توقف رکھا گیا ہے۔جب تک تحقیق مکمل ہو کر کوئی نیا جواب سامنے نہ آئے ، سابقہ فتاوی کو موقوف سمجھا جائے اور اس کے مطابق عمل کرنے سے احتراز کیا جائے۔
حوالہ جات
واللہ سبحانہ و تعالی اعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب