021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عمرہ پیکج کی ایک صورت کا حکم
58054حج کے احکام ومسائلعمرہ کے مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ : ہم ۔۔۔۔ ٹریولز اینڈ ٹورز کے نام سے ایک ایجنسی چلارہے ہیں ۔ہم نے ایک عمرہ کمیٹی کے نام سے ایک عمرہ پیکج متعارف کروایا ہے ، جس میں ہر ممبر ماہانہ 7000 روپے جمع کرائیگا اور دس ماہ کے بعد ان کو ہماری طرف سے عمرہ کروایا جائے گا، عمرہ پیکج کی شرائط درج ذیل ہیں: (1) فی کس ماہانہ سات ہزار روپے جمع کرائیگا۔ (2) عمرہ پر جانے والا شخص قانونا عمرہ پر جانے کا اہل ہو، مثلا عمر پوری ہو ، یا محرم ساتھ ہو۔ (3) مسلسل دوماہ تک قسط نہ دینے کی صورت میں جمع شدہ رقم واپس دے کر گروپ سے نکال دیا جائیگا۔ (4) کمیٹی کی مدت دس ماہ تک ہوگی، دسویں مہینے کے بعد ہی عمرہ کے لیے روانہ کیا جا ئیگا۔ (5) کمیٹی کی رقم کو ٹریول ایجنسی اپنی صوابدید پر عمرہ پیکج میں استعمال کرنے کے لیے مکمل اختیارات حاصل ہوں گے۔ (6) اگر کوئی ممبر اپنی ذاتی وجوہ کی بنیاد پر عمرہ کے لیے نہیں جانا چاہتا ، جبکہ کئی قسطیں جمع کرواچکا ہو اور اس کے نام کی ٹکٹ وغیرہ بھی کرادی گئی ہو،اب ٹکٹ کینسل کرانے کی صورت میں جو کمی بیشی ہوگی، ممبر اس کا ذمہ دار ہوگا، ٹریول ایجنسی اس نقصان سے بری ہوگی۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

پوچھے گئے مسئلہ میں ٹریول ایجنسی ہر ممبر کو مستقبل میں عمرہ ( خدمات) کی سہولت فراہم کررہی ہے جس کے لیے اجرت ابتدا میں لی جارہی ہے ، شرعا اس عقد کی حیثیت اجارہ مضافہ کی ہے جوکہ شرعا جائز ہے۔ البتہ اس میں یہ اہتمام ہونا چاہیے کہ ایجنٹ پہلے سے اسکیم ممبران کو اسکیم کی سہولیات وغیرہ کے بارے میں اتنی معلومات دیدے کہ بعد میں جھگڑے کا امکان نہ ہو۔اسی طرح اگر کوئی ممبر اپنی ذاتی وجوہ کی بنیاد پر عمرہ کے لیے نہیں جانا چاہتا ، جبکہ کئی قسطیں جمع کرواچکا ہو اور اس کے نام کی ٹکٹ وغیرہ بھی کرادی گئی ہواب اس صورت میں ٹکٹ کینسل کرانے کی صورت میں جو کمی بیشی ہوگی، ممبر اس کا ذمہ دار ہوگا، ٹریول ایجنسی اس نقصان سے بری ہوگی۔
حوالہ جات
" (المادة 440) : الإجارة المضافة صحيحة وتلزم قبل حلول وقتها. بناء عليه ليس لأحد العاقدين فسخ الإجارة بمجرد قوله: ما آن وقتها." مجلة الأحكام العدلية (ص: 84) "وهذا بناء على مذهبنا إن الإجارة المضافة إلى وقت في المستقبل تصح۔" المبسوط للسرخسي (16/ 20) واللہ سبحانہ و تعالی اعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب