میں ایک دینی مدرسہ کا طالب علم ہوں۔میرے اساتذہ میں سے بعض اساتذہ انتہائی غریب ہیں۔ان کا کل گزر بسر مدرسہ کی تنخواہ پر موقوف ہوتا ہے۔میرے علم میں ہے کہ وہ صاحب نصاب نہیں ہیں۔کیا میرے لیے اپنے ان اساتذہ کو زکوٰۃدینا جائز ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
آپ کے اساتذہ کرام اگر صاحب نصاب نہیں ہیں تو آپ کے لیے ان کو زکوٰۃ دینا جائز ہے،بلکہ افضل ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار شرح تنوير الأبصار وجامع البحار (ص: 138)
( أو إلى طالب علم) وفي المعراج: التصدق على العالم الفقير أفضل.
البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (2/ 269)
ولهذا قيل: التصدق على العالم الفقير أفضل كذا في المعراج.
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 722)
قال في المعراج التصدق على العالم الفقير أفضل اهـ أي من الجاهل الفقير قهستاني.